فتویٰ نمبر:4079
سوال: مفتی صاحب ایک سوال پوچھنا چاہتا ہوں ایک عورت ہے اس کی شادی کو پانچ سال ہوگئے اس کو اولاد نہیں مسئلہ اس کے شوہر کا ہے وہ عورت کیا کرے طلاق لینا چاہتی ہے۔
بندہ ابوبکر
والسلام
الجواب حامدا و مصلیا
ایسی صورت میں عورت کو طلاق لینے کا اختیار ہے ؛ اولاً خلع کرانے کی کوشش کر کے یعنی مہر باقی ہو تو وہ معاف کر کے طلاق کا مطالبہ کرے۔طلاق نہ دے تو اپنا معاملہ شرعی قاضی یا مسلمان حاکم اور جہاں یہ مسیر نہ ہوتو جماعت مسلمین (مسلمان پنچایت جس میں تجربہ کار عالم بھی ہو یا عالم کی رائے کے مطابق عمل ہوتا ہو) کے سامنے معاملہ پیش کر ے مسلمان حکام کو غیر مسلم گورنمنٹ کی جانب سے مذکورہ معاملہ کے فیصلہ کا قانوناً اختیار دیا گیاہو تو اس کی کچہری (عدالت) میں مقدمہ دائر کیا جاسکتا ہے ۔ یا میاں بیوی دونوں رضا مند ہو کر کسی معاملہ فہم عالم کو حکم (پنچ) مقرر کر لیں ۔ پھر یہ حضرات (شرعی قاضی ، مسلم حج اور پنچ) معاملہ کی پوری تحقیق و تفتیش شرعی شہادت وغیرہ سے کریں ، نا مردی ثابت ہوجائے تو علاج کے لیے ایک سال کی مزید مہلت دیں ، اچھا نہ ہو نے پر اگر مرد طلاق دینے پر آمادہ نہ ہو قاضی۔ مسلمان حاکم یا جماعت مسلمین یا عالم پنچ اس نکاح کو فسخ کر سکتے ہیں ۔
حضرت سعید بن مسیب کا بیان ہے کہ جو کوئی کسی عورت سے نکاح کر ے اس کے ساتھ مجامعت کرنے کی طاقت اس میں نہ ہو (نامرد ہو) تو اس کو ایک برس کی مہلت دی جائے ۔ اگر اس مدت میں صحبت کرے تو فبہا ورنہ اس عورت کو مرد سے الگ کر دیا جائے ۔(مؤطا امام مالک : ۲۱۴ )
اورفقہ کی معتبر کتاب قدوری میں ہے ۔واذا کان الزوج عنیناً اجلہ الحاکم حولاً فان وصل فی ھذہ المدۃ فلا خیار لھا والا فرق بینھما ان طلبت المرأۃ ذلک (ص/ ۱۶۶ مطبع العلیمی لاہور) یعنی جب شوہر نامرد ہو تو مسلمان حاکم ا س کے علاج کے لیے ایک برس کی مدت دے۔ اس مدت میں اگر وہ عورت کے قابل ہوجائے تو بہتر ورنہ عورت اگر مطالبہ کرے تو دونوں میں تفریق کردی جائے گی۔ (الحیلۃ الناجزہ)
عورت کی تفریق میں غیر مسلم حج کا فیصلہ شرعاً معتبر نہیں ۔ لہذا قانونی کارروائی کے بعد شرعی پنچایت یا متفقہ پنچ معاملہ کی سماعت کر کے فسخ نکاح کا فیصلہ کریں ۔
عن سعید بن مسیب أنہ کان یقول من تزوج امرأتہ فلم یستطع ان یمسھا فأنہ‘ یضرب لہ اجل سنۃ فان مسھا والا فرق بینھما ، اجل الذی لا یمس امرأتہ ‘ ص ۵۲۸)
( فتاوی رحیمیہ: 8/ 376)
و اللہ سبحانہ اعلم
قمری تاریخ:5شعبان 1440ھ
عیسوی تاریخ:10اپریل 2019
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: