فتویٰ نمبر:4060
سوال:محترم جناب مفتیان کرام!
خدا بھی آخر پوچھے گا مجھ سےمجھے پانچ وقت اور اسے ہر وقت۔کیا شاعری کے یہ الفاظ شرکیہ ہیں؟
والسلام
الجواب حامداو مصليا
شرک کہتے ہیں اللہ کی ذات و صفات میں کسی کو شریک ٹھہرانے کو، مذکورہ الفاظ سے ایسا کوئی شرک لازم نہیں آتا۔ تاہم شاعر جس شخص کے بارے میں یہ الفاظ کہہ رہا ہے کہ خدا اس سے ہر وقت پوچھے گا اور مجھ سے صرف پانچ وقت، اس نے یہ بات کس پس منظر میں کہی ہے؟ جب تک پس منظر واضح نہیں ہوتا اس پر کوئی دوسرا حکم لگانا فی الوقت مشکل ہے۔
” حقیقة الشرک ان یعتقد الانسان فی بعض المعظمین من الناس ان الاثار العجیبة الصادرةمنہ انما صدرت لکونہ متصفا بصفة من صفات الکمال مما لم یعہد فی جنس الانسان بل یختص بالواجب جلّ مجدہ لایوجدفی غیرہ الا ان یخلع ھو خلعة الالوھیة علی غیرہ او یغنی غیرہ فی ذاتہ و یبقی بذاتہ او نحو ذلک مما یظنہ ہذا المعتقد من الخرافات۔“
(عقاٸد اہل السنة والجماعة: ٧٧)
فقط۔
و اللہ سبحانہ اعلم
قمری تاریخ: ٢٦۔٧۔١٤٤٠ھ
عیسوی تاریخ: ٢٠١٩۔٤۔٢
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: