فتویٰ نمبر:4067
سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
کیا ایام کے دنوں میں عورت توڑ توڑ کر قرآن پڑھ سکتی ہے ؟ جیسے سورہ ملک ،سورہ واقعہ ،یس شریف وغیرہ ،یا کوئی اپنا معمول کا ایک پارہ ہر لفظ جدا جدا کرکے پڑھ لے ,کیا اس کی اجازت ہے ؟
والسلام
الجواب حامدا ومصلیا
حیض ونفاس میں قرآن کریم کی تلاوت درست نہیں اور ایام کے دنوں میں توڑ توڑ کر پڑھنے کی جو اجازت ہے وہ معلمہ اور طالبات کے لیے ہے، عام خواتین کے لیے نہیں۔ روزانہ کے وظائف اور سورتیں دیکھ کر زبان کو حرکت دیے بغیر دل ہی دل میں پڑھ لی جائیں جس طرح کتب کا مطالعہ کیا جاتا ہے تو اس طرح پڑھنے کی گنجائش ہے۔
” لَا تَقْرَاَ الْحَائِضُ وَلَا الْجُنُبُ شَيْئًا مِنَ الْقُرْآنِ.”
{ ترمذی :١/٢٣٦)
” أنه جوز للحائض المعلمة تعليمه کلمة کلمة کما قدمناه، کالقرآن التورة و الانجيل و الزبور کما قدمه المصنف فاو قرأت الفاتحة علی وجه الدعاء أو شيئا من الآيات التی فيها الدعاء و لم ترد القرأة.”
{رد المحتار :۱/۲۹۳}
و اللہ سبحانہ اعلم
قمری تاریخ:۱ جمادی الثانی ۱۴۴۰
عیسوی تاریخ:۶ فروری ۲۰۱۹
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: