فتویٰ نمبر:4050
سوال: محترم جناب مفتیان کرام! کوئی بیوہ خاتون قومی بچت میں پیسے لگوا کر منافع لینا چاہیں تو کیا یہ حلال ہوگا؟
تنقیح: قومی بچت کی تفصیل بتائیں کس بینک میں رکھوایے جاتے ہیں؟
جواب: قومی بچت کی کسی برانچ میں پیسے جمع کرواتے ہیں تو وہ سیونگ سرٹیفیکیٹ دیتے ہیں اور منافع ملتا ہے جب تک رقم وہاں جمع رہنے دیں۔
والسلام
الجواب حامدا ومصليا
قومی بچت اسکیم کے تحت ملنے والا منافع سود ہے اور سود چاہے بیوہ ہو یا بڑی عمر کے حضرات، سب ہی کے حق میں ناجائز ہے۔
کیونکہ بینک ہر ماہ جمع کروائی گئی رقم پر مخصوص منافع دیتا ہے اور نفع میں ہر ماہ کوئی کمی بیشی نہیں ہوتی بلکہ وہ فکس ہوتا ہے، اس لیے جائز نہیں کیونکہ یہ سود ہے اور سود لینا اور دینا دونوں حرام اور ناجائز ہیں۔
قرآن مجید میں ارشاد باری تعالیٰ ہے:
“وَأَحَلَّ اللّهُ الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا”
(الْبَقَرَة: 275)
“حالانکہ اﷲ نے تجارت (سوداگری) کو حلال فرمایا ہے اور سود کو حرام کیا ہے”
ایک اور جگہ فرمایا :
“يَمْحَقُ اللّهُ الْرِّبَا وَيُرْبِي الصَّدَقَاتِ وَاللّهُ لاَ يُحِبُّ كُلَّ كَفَّارٍ أَثِيمٍ”
(الْبَقَرَة : 276)
“اور ﷲ سود کو مٹاتا ہے (یعنی سودی مال سے برکت کو ختم کرتا ہے) اور صدقات کو بڑھاتا ہے (یعنی صدقہ کے ذریعے مال کی برکت کو زیادہ کرتا ہے)، اور اﷲ کسی بھی ناسپاس نافرمان کو پسند نہیں کرتا”۔
“عن جابر بن عبدالله رضي الله عنهما قال: لعَن رسول الله صلى الله عليه وسلم آكل الربا وموكله، وكاتبه وشاهديه، وقال: هم سواءٌ” .
(رواه مسلم في كتاب المساقاة، باب لعن آكل الربا ومؤكله: 1598)
واللہ سبحانہ اعلم
قمری تاریخ: 17/6/1440
عیسوی تاریخ: 22/2/2019
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: