فتویٰ نمبر:4026
سوال: ایک مقصد کے لیے ایک سے زائد وظائف اور دعائیں پڑھی جا سکتی ہیں؟
والسلام
اول وظائف کے لیے لازمی ہے کہ مستند ومجرب ہوں ، قرآنی آیات اور احادیث مبارکہ کی دعاؤں یا ایسے کلمات پر مشتمل ہوں جن کے معانی سمجھ آسکتے ہوں اور مفوم شریعت کے مطابق ہوں، ان میں غیر اللہ سے مدد نہ مانگی گئی ہو، عقیدہ یہ ہو کہ ان وظائف کی حیثیت اس مسئلے کے لیے ایک دوا کی طرح ہے اصل مسئلہ حل کرنے والی اللہ کی ذات ہے۔ جن وظائف میں مندرجہ بالا شرائط پائی جائیں ان کا پڑھنا درست ہے اور وہ وظائف جو کسی خاص مقصد کے لیے کیے جاتے ہیں، ایک مقصد کے لیے مختلف وظائف کا پڑھنا مناسب نہیں۔ اس کی مثال ایسی ہے کہ جیسے ایک شخص کسی بیماری کے لیے ایک سے زیادہ دوائیاں لے رہا ہو اس سے مختلف دوائیوں کے رد عمل کا خطرہ ہوتا ہے، طبیعت میں بے اعتدالی پیدا ہو سکتی ہے۔ اس لیے بہتر ہے کہ متعدد وظائف کے جائے ایک وظیفے کو یکسوئی سے کیا جائے لیکن ایک مقصد کے لیے مختلف دعائیں کی جا سکتی ہیں۔
اُدْعُوْا اللّٰہَ وَاَنْتُمْ مُوْقِنُوْنَ بِالْاِجَابَۃِ وَاعْلَمُوْا اَنَّ اللّٰہَ لَا یَسْتَجِیْبُ دُعَاء اً مِّنْ قَلْبٍ غَافِلٍ لَاہٍی۔ (ترمذی شریف ۲؍۱۸۶)
“عن عائشة أن النبي صلى الله عليه وسلم كان إذا اشتكى يقرأ على نفسه بالمعوذات وينفث فلما اشتد وجعه كنت أقرأ عليه وأمسح عنه بيده رجاء بركتها۔”
{ شرح النووی علی مسلم: ۱۴/۱۶۸}
“روی سعد بن ابی وقاص عن النبی صلی اﷲ علیہ و اٰلہ وسلم قال دعوۃ ذی النون فی بطن الحوت لا الہ الا انت سبحٰنک انی کنت من الظّلمین ما دعا بھا عبد مسلم قط و ھو مکروب الا استجاب ﷲ دعاءہ ‘‘
{تفسیر کبیر ۱۱/۲۱۷}
“وقد أجمع العلماء علی جواز الرقیۃ عند اجتماع ثلاثۃ شروط : أن یکون بکلام اللّٰہ تعالی ، أو بأسمائہ ، وصفاتہ ، وباللسان العربي ، أو بما یعرف معناہ من غیرہ، وأن یعتقد أن الرقیۃ لا تؤثر بذاتہا بل بذات اللّٰہ تعالی ۔”
{فتح الباری: ۱۰/۲۴۰}
و اللہ سبحانہ اعلم
بقلم: بنت ذوالفقار عفی عنھا
قمری تاریخ: 29 ربیع الثانی 1440ھ
عیسوی تاریخ: 6 جنوری 2019
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
https://twitter.com/SUFFAHPK
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
www.suffahpk.com
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:
https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A