فتویٰ نمبر:4009
سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
سونے کے بٹن استعمال کرنا جائز ہیں یا نہیں۔
والسلام
الجواب حامداو مصليا
اسلام میں مردوں کو ریشم کے کپڑے اور سونے کی چیزیں پہننا حرام کیا گیا ہے جبکہ عورتوں کے لیے جائز ہیں۔
مذکورہ صورت میں اگر سونے کے بٹن قمیص میں گندھے ہوۓ ہیں تو یہ کرتے کے تابع ہو کر اس کا استعمال مردوں اور عورتوں دونوں کے لیے جائز ہے اور اگر الگ بنے ہوئے ہیں اور لگائے جاتے ہیں تو مردوں کے لیے جائز نہیں لیکن عورتوں کے لیے تب بھی جائز ہے.(مستفاد:دارالافتاء دیوبند)
“عن ابی موسی الاشعری، اَن رسول الله صلی الله علیہ و آلہ وسلم قال: حرم لباس الحریر والذھب علی ذکور اُمتی و اُحل لاناثھم،”
(اخرجہ الامام احمد:394/4, 407) (الترمذی فی اللباس: باب ما جاءفی الحریر والذھب:1720) (والطحاوی فی الشرح :251/4)
کما فی دار المختار: “ولا یتحلی الرجل بذھب والفضۃ”
(فتاوی دار العلوم دیوبند 29/180)(امداد الفتاوی:130/4۔132)
و اللہ سبحانہ اعلم
قمری تاریخ:29جمادی الاولی1440ھ
عیسوی تاریخ:5فروری2019ء
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: