فتویٰ نمبر:4002
سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ!
آپ حضرات سے پوچھنا تھا کہ اگر کمرے میں تصویر لگی ہوی ہےاور نماز پڑھ لی تو کیا نماز ہوجاۓ گی یا بالکل نہ ہوگی یا مکروہ ہوگی؟ ذرا تفصیل سے سمجھائیں جزاکم اللہ
والسلام
الجواب حامداو مصليا
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ!
تصاویر کا گھر میں رکھنا بڑا گناہ ہے آپﷺ کا فرمان ہے ”فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا اور تصویر ہو۔“ (مشکوة:٣٨٥)
اور رہی بات تصویر کا کمرے میں ہونے سے نماز کا حکم تو اس میں قدرے تفصیل ہے۔
اگر تصویر سر کے اوپر ہو یعنی چھت میں یا چھتگیری میں تصویر بنی ہوٸی ہو یا آگے کی طرف ہو یا داٸیں طرف یا باٸیں طرف ہو تو نماز تو ہوجاٸے گی لیکن مکروہ ہوگی۔
اگر پیر کے نیچے ہو تو نماز مکروہ نہیں ۔
اگر بہت چھوٹی تصویر ہو کہ اگر زمین پر رکھ دو تو کھڑے ہوکر نہ دکھاٸی دے یا پوری تصویر نہ ہو بلکہ سرکٹا اور مٹا ہوا ہو تو ان کا کچھ حرج نہیں ایسی صورت میں نماز مکروہ نہیں ہوتی چاہے جس طرف ہو۔
یہ تمام تفصیل جان دار کی تصویر کی ہے۔
اگر درخت یا مکان وغیرہ کسی بے جان چیز کا نقشہ بنا ہو تو نماز مکروہ نہیں۔
(ماخوذ از بہشتی زیور)
مکروہ صورت مین چونکہ کراہت نماز کے فراٸض وواجبات میں نقصان کی وجہ سے نہیں لہذا یہ نماز واجب الاعادہ نہیں البتہ نمازی کو نماز سے پہلے ان کو ہٹانے یا چھپانے کا اہتمام کرنا چاہیے۔
”یکرہ ان یکون فوق رأسہ فی السقف او بین یدیہ او بحذاٸہ تصاویر او صورة معلقة لحدیث جبریل انا لا ندخل بیتا فیہ کلب اوصورةولو کانت الصورة صغیرة بحیث لاتبدوللناظرلایکرہ لان الصغارجدالاتعبدواذا کان التمثال مقطوع الرأس ای ممحو الراس فلیس بتمثال لانہ لاتعبد بدون الراس وصار کما اذا صلی الی شمع وسراج علی ماقالوا “ (الھدایة:١٤٢)
”ویکرہ ان یکون فوق رأسہ او بین یدیہ او بحذاٸہ تمثال واختلف فیما اذا کان خلفہ والاظھر الکراھة ولو کانت تحت قدمیہ او فی یدہ او علی خاتمہ او کانت صغیرة او مقطوعة الراس او الوجہ او لغیر ذی روح لا یکرہ “(الدرالمختار: ٢/٥٠٣ )
و اللہ سبحانہ اعلم
قمری تاریخ:٢٥جمادی الاولی ١٤٤٠ھ
عیسوی تاریخ:٣١ جنوری ٢٠١٩ ۶
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: