مستقبل کے صیغے سے طلاق کو معلق کرنا 

 فتوی نمبر:3098

سوال: محترم جناب مفتیان کرام!

السلام علیکم

کسی کا سوال ہےکہ ایک آدمی نے اپنی بیوی سے کہا تم اپنی ماں کے گھر گئی اور اگر تمھاری خالہ وہاں آئی تو میں تم کو فارغ کر دوں گا 

اب دس سال کے بعد جب وہ عورت اپنی ماں کے گھر گئی ہوئی تھی تو اس کی خالہ وہاں آگئ تو کیا طلاق واقع ہو گئی؟ 

والسلام

الجواب حامدا و مصليا

وعلیکم السلام! 

شوہر کا یہ کہنا : “میں تم کو فارغ کردوں گا ” طلاق کی دھمکی ہے طلاق نہیں ، اس لیے اس سے طلاق واقع نہیں ہوگی اگرچہ شرط (ماں کے گھر جانا اور خالہ کا اسی وقت وہاں آنا ) بعد میں بھی کبھی پائی جائے، لہذا ذکر کردہ صورت میں طلاق واقع نہیں ہوئی اور نکاح بدستور باقی ہے ۔

لو قال بالعربیۃ أطلق لا یکون طلاقاً۔ (الفتاویٰ الہندیۃ ۱؍۳۸۴)

بخلاف قولہ: کنم لأنہ استقبال فلم یکن تحقیقاً بالتشکیک۔ (الفتاویٰ الہندیۃ: ۱؍۳۸۴)

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ: ٢٩ جمادی الاولی ١٤٤٠ع

عیسوی تاریخ: ٤ فروری ٢٠١٩ ھ

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں