بلیک میں ٹکٹ فروخت کرنا

دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر:201

کیا فرماتے ہیں حضرات مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میچ کی بلیک ٹکٹ بیچنا شرعاً جائز ہے یا نہیں ؟مثلاًٹکٹ کی قیمت 30 روپے ہو جب کاؤنٹر سے ٹکٹ دینا بند کر دیا جاتا ہے تو جو 30 کی ٹکٹیں خریدی ہوئی ہیں وہ 80 میں فروخت کی جاتی ہیں ۔کیا یہ زائد رقم لینا درست ہے؟

و السلام

محمد عثمان غفر لہ میانوالی

الجواب حماداً و مصلیاً

یاد رہے کہ مروجہ میچوں اورٹورنامینٹوں میں وہ شرائط نہیں پائی جاتیں ہیں جو کسی کھیل کے جواز کے لیے شرعی طور پر ضروری ہیں بلکہ ان مقابلوں میں بہت سے شرعی مفاسد پائے جاتے ہیں مثلاً : کشفِ عورت ، نمازوں کا ضیاع ، ضیاع وقت ، مرد اور خواتین کا مخلوط اجتماع ،موسیقی اور میوزک وغیرہ جیسا کہ مشاہدہ ہے لہذا مروجہ مقابلوں کے ٹکٹس فروخت کرنا اور اس کی آمدنی درست نہیں اور خاص طور پر جبکہ وہ خلاف ِقانون یعنی بلیک میں بھی ہو۔

و اللہ تعالی اعلم

عصمت اللہ عصمہ اللہ

درالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی 14

 پی ڈی ایف فائل میں فتویٰ حاصل کرنےکےلیےلنک پرکلک کریں :

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/permalink/783670032002244/

اپنا تبصرہ بھیجیں