حمل کے لیے ایک عمل

 فتویٰ نمبر:3053

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

باجی، کسی نے مجھے تسبیح دی اور کہا ہے مدینے میں ۱۰۰ عورتوں سے درود ابراہیمی پڑھوا کر زم زم میں ڈال کر ان کے لیے لے آؤ۔

یہ بدعت تو نہیں؟ حمل کے لیے۔ 

و السلام

الجواب حامدا و مصليا

جائز مقصد کے لیے جائز عمل کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ جس عمل کے بارے میں سوال کیا گیا اس کی اجازت ہے۔ مگر اس سلسلے میں دو باتوں کو اچھی طرح سمجھنے کی ضرورت ہے: 

۱۔ عملیات وتعویذات اگر صحیح اور جائز ہوں تب بھی (ان کی حیثیت) دنیاوی اسباب اور طبّی (یعنی علاج ومعالجہ کی) تدبیر کی طرح ہے۔ 

۲۔ طبّی دواؤں کی طرح یہ بھی (ایک دوا اور علاج ) ہے۔ مؤثرِ حقیقی نہیں، نہ اس پر اثر مرتب ہونے کا اللہ ورسول کی طرف سے حتمی وعدہ ہوا ہے۔

زیادہ مناسب یہ ہوگا کہ نیک و صالح اولاد کے حصول کے لیے خوب زم زم پیا جائے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: “زم زم اس مقصد کے لیے ہے جس کے لیے وہ پیا جائے۔” (۱)۔ اور اجابت کے لمحات میں – خصوصا پانچ وقت کے نمازوں کے بعد اور تہجد کے وقت – خوب اللہ سے دعا و التجا کی جائے۔ (۲)

• (۱) قال فیہ رسول اللہ ﷺ ماء زمزم لما شُرب لہ۔ (ابن ماجہ: حدیث نمبر ۳۰۶۲)

• (۲) عن أبي أمامة الباهلي: قِيلَ يا رسولَ اللهِ: أيُّ الدعاءِ أسمَعُ قال جَوفَ الليلِ الآخِرِ ودُبُرَ الصلواتِ المكتوباتِ (سنن الترمذي: حدیث نمبر: ٣٤٩٩)

فقط ۔ واللہ اعلم 

قمری تاریخ: ۱۳ ربیع الثانی ١٤٤٠ھ

عیسوی تاریخ: ۲۲ دسمبر ٢٠١٨

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں