اگر دوران سفر حیض آگیا تو پاکی کے بعد نماز قصر ہوگی یا کامل؟

فتویٰ نمبر:3019

موضوع:فقہ الحیض

سوال:السلام علیکم

اگر ایک عورت ایک شہر سے دوسرے شہر جائے اور وہاں پر پندرہ دن سے کم قیام ہو اور وہ سفری نماز ادا کرے پھر اس کو حیض آجائے اور دوران حیض ہی وہ ایک دوسرے شہر کی طرف سفر کرے اور وہاں پر بھی قیام کی مدت 15 دن سے کم ہے تو کیا وہ وہاں حیض ختم ہونے کے بعد جب پاک ہو جائے گی تو مکمل نماز ادا کرے گی اس شہر میں یا قصر نمازیں ادا کرنی ہوگی۔

والسلام

الجواب حامداو مصليا

ایک شہر سے دوسرے شہر کے درمیان اگر شرعی مسافت یعنی سوا ستتر(77) کلومیٹر سے زیادہ فاصلہ ہے تو جس طرح خاتون پہلے نماز قصر پڑھ رہی تھی اسی طرح پاک ہونے کے بعد بھی قصر نماز پڑھے گی۔

(تاج بہشتی زیور مکمل و مدلل: مسافرت میں نماز پڑھنے کا بیان،۱۵۸،دارالإشاعت کراچی)

فیقصر إن نوی الإقامۃ في أقل منہ، أي في نصف شہر۔ (شامي، کتاب الصلاۃ، باب صلاۃ المسافر، ۲/ ۱۲۵، کراچی )

فقط

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:21 ربیع الثانی 1440ھ

عیسوی تاریخ:28 دسمبر 2018ء

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں