سوتیلی اولاد محرم ہوں گے یا نہیں

فتویٰ نمبر:2097

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

شوہر کی پہلی بیوی کی وفات کے بعد شوہر دوسری شادی کرلیں پھر شوہر کا انتقال ہوجاۓ۔اب دوسری والی بیوی کےلئے پہلی بیوی کے بچے محرم ہونگے اور یہ نئ بیوی ان سوتیلے بچوں کے ساتھ ایک گھر میں رہ سکتی ہے؟

الجواب حامداو مصليا

اپنے باپ کی بیوی سے نکاح ہمیشہ کے لیے حرام ہے۔یہ پہلی بیوی کے بچے اس دوسری بیوی کے محرم ہیں لہذا یہ عورت ان بچوں کے ساتھ ایک ہی گھر میں رہ سکتی ہے۔

(النساء:۲۲): وَلَا تَنْكِحُوْا مَا نَكَحَ آبَاءُكُم مِّنَ النِّسَاءِ إِلَّا مَا قَدْ سَلَفَ إِنَّهٗ كَانَ فَاحِشَةً وَّمَقْتًا وَسَاءَ سَبِيْلاً۔

وفی الشامیۃ (۲۸/۳): وتحرم موطوءات آبائه وأجداده وإن علوا ولو بزنى والمعقودات لهم عليهن بعقد صحيح وموطوءات أبنائه وأبناء أولاده وإن سفلوا ولو بزنى والمعقودات لهم عليهن بعقد صحيح ۔

وفیہ ایضاً (۵/۳):وأما حرمة التي عقد عليها عقدا صحيحا عليهم فبالإجماع۔

ولا يحل للرجل أن يتزوج بأمه ولا بجداته من قبل الرجال والنساء ولا ببنته ولا ببنت ولده۔۔۔۔۔ ولا بامرأة أبيه وأجداده ولا بامرأة ابنه (مختصر القدوری:145 یونیکوڈ)

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:26 ربیع الثانی1440ھ

عیسوی تاریخ:3جنوری2019ء

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں