فتویٰ نمبر:2096
سوال: مفتی صاحب
سوتیلے باپ کے ساتھ بیٹی ایک پلیٹ میں کھانا بیٹھ کے کھا سکتے ہیں یا نہیں؟
والسلام
الجواب حامداو مصليا
سوتیلا باپ محرم ہے،اس کے ساتھ ایک پلیٹ میں کھانا درست ہے اگر فتنے کا خوف ہو تو علیحدہ کھانا چاہیے۔
قرآن فرقان میں اللہ رب العزت کا ارشاد پاک ہے:
”حرمت عليكم امهاتكم وبناتكم واخواتكم وعماتكم وخالاتكم وبنات الاخ وبنات الاخت وامهاتكم اللاتى ارضعنكم واخواتكم من الرضاعة وامهات نساءكم وربائبكم اللاتى فى حجوركم من نساءكم اللاتى دخلتم بهن. فان لم تكونوا دخلتم بهن فلا جناح عليكم. وحلائل ابناءكم الذين من اصلابكم وان تجمعوا بين الاختين الا ما قد سلف ان الله كان غفورا رحيما“ (سورة النساء:٢٣)
ترجمہ:تم پر حرام کی جاتی ہیں تمہاری مائیں،تمہاری بیٹیاں،تمہاری بہنیں،تمہاری پھوپھیاں،تمہاری خالائیں، بھتیجیاں،بھانجھیاں اور تمہاری وہ
مائیں جنہوں نے تمہیں دودھ پلایا،تمہاری دودھ شریک بہنیں،تمہاری بیویوں کی مائیں اور تمہاری حفاظت میں تمہاری سوتیلی بیٹیاں جو تمہاری ان عورتوں سے ہوں جن سے تم تعلق قائم کر چکے ہو،ہاں اگر تم نے ان سے تعلق قائم نہیں کیا تو تم پر کوئی گناہ نہیں۔تمہارے ان بیٹوں کی بیویاں جو تمہاری پشت سے ہوں اور یہ بھی تم پر حرام کہ ایک ہی وقت میں اپنے نکاح میں دو بہنیں جمع کرو مگر جو گزر چکا۔بیشک اللہ بخشنے والا،رحم کرنے والا ہے۔
و اللہ سبحانہ اعلم
قمری تاریخ: ٢٧ربیع الثانی١٤٤٠ھ
عیسوی تاریخ:4دسمبر2019ء
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: