مردہ پیدا ہونے والے بچے کو غسل دینا

فتویٰ نمبر:1073

سوال:محترم جناب مفتیان کرام!

السلام عليكم ورحمة

اگر بچہ مرا ہوا پیدا ہو تو اسے غسل دیا جائے گا؟

و السلام

الجواب حامدا و مصليا

ایسا بچہ جو ماں کے پیٹ سے ہی مردہ پیدا ہواتواس کا نام بھی رکھاجائے گا ، اس کوغسل بھی دیاجائے گا ، لیکن مسنون کفن نہیں دیاجائے گا ، بلکہ کسی  پاک کپڑے میں لپیٹ کر دفنا دیا جائے گا اوراس پر نمازجنازہ نہیں پڑھی جائے گی ۔

▪  والایستہل غُسل وسمی عند الثانی وھوالاصح  فیفتی بہ علی خلاف ظاہرالروایۃ اکراما لبنی آدم کما فی ملتقی البحار وفی النہرعن الظہیریۃ واذا استبان بعض خلقہ غسل وحشر ھوالمختار وادرج فی خرقۃ ودفن ولم یصل علیہ ‘‘ … ( الدر المختار: (٦٥٥/١)

فقط۔ و اللہ اعلم 

قمری تاریخ: ۲۱ربیع الاول١٤٤٠ھ

عیسوی تاریخریخ: یکم دسمبر ٢٠١٨

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں