واشنگ مشین اوردھوبی کے دھلے کپڑے دھونےکاحکم

دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر:195

جناب مفتی صاحب

السلام علیکم

درج ذیل سوالات کےجوابات عنایت فرمادیجیے ۔عین نوازش ہوگی۔

  • ناپاک کپڑوں کوواشنگ مشین میں دوسرے کپڑے کےہمراہ درج ذیل ترتیب کےمطابق دھونےسےکیاناپاک کپڑااوردوسرے کپڑے پاک ہوجاتےہیں ؟

واشنگ مشین میں تین مرتبہ  نیاپانی لیاجائےاورپھرتینوں مرتبہ کےپانی کونکال لیاجائے۔پہلی مرتبہ کےپانی میں صابن استعمال کیاجائے اوربقایا دومرتبہ صاف پانی میں کپڑے دھوئے جائے۔اس طرح کپڑے دھونے کےبعد پھرڈرائی میں کپڑوں کوسکھادیاجائے ۔واضح رہے کہ کپڑے کونچوڑانہیں گیاہو۔

  • واش بیسن میں ناپاک کپڑےکواس طرح دھویاجائے کہ نل سے پانی آرہاہواور Drainerسےنکل رہاہوتوکیایہ جاری پانی کےحکم میں آکرکپڑاپاک ہوجائے گایانہیں ؟ اس صورت میں بھی کپڑا نچوڑانہیں گیاہو۔
  • ڈرائی کلینزاوردھوبی کےدھلےکپڑے پاک سمجھے جائے گے ؟

والسلام

رضوان ، ہل پارک،کراچی a7خیابان

الجواب حامداومصلیاً

  • بہتریہ ہے کہ ناپاک کپڑوں سےپہلے ناپاکی کودورکیاجائے ،پھرمشین میں ڈالےجائیں گے یاانہیں الگ سے دھوئے جائیں یاانہیں الگ سےدھوئے جائیں تاہم سوال میں مذکورہ طریقے سے بھی اگرناپاک کپڑوں سے نجاست کااثرزائم ہوجائے توواشنگ مشین میں ناپاک کپڑے دھونے سے بھی وہ کپڑے پاک ہوجائیں گے ۔
  • اس صورت میں اگرناپاک کپڑوں میں اتناپانی بہایاجائےکہ نجاست کےاثرات کپڑوں سے زائل ہوجائیں اورکپڑے پاک ہونے کاغالب گمان ہوجائے تواس طرح کپڑے پاک ہوجائیں گے ( ماخذہ التبویب :1344/60)
  • ڈرائی کلینز کےدھلےکپڑوں کےبارے میں ہمارے ہاں تحقیق جاری ہے ،اگرآپ چاہیں توکچھ عرصہ بعددوبارہ معلوم کرلیں ۔
  • اورجہاں تک دھوبی کےدھلےکپڑوں کاحکم ہے تواس میں شرعاً یہ تفصیل ہےکہ اگردھوبی جاری پانی یابڑے حوض ( وہ دردہ) میں کپڑے دھوتاہے یاچھوٹے حوض میں دھوکربعدمیں ان کوپاک پانی میں دوبارہ دھولیتاہے،یہ کپڑے بلاشبہ پاک ہوں گے ،لیکن اگردھوبی چھوٹے حوض ( جودہ در دہ سےکم مگرقلتین کےبرابرہو) میں پاک اورناپاک سب کپڑے دھوتاہے اورجاری پانی سے انہیں نہیں دھوتاتوعام حالات میں ایسے دھوبی کوکپڑےنہ دئیےجائیں خود دھولیے جائیں ۔لیکن اگرخوددھونہیں سکتے توسخت مجبوری کی حالت میں دوسرے ائمہ کرام ؒ کےقول کےمطابق ایسے دھوبی سے بھی کپڑے دھلواسکتےہیں ،اوران کےقول کی روسے اگرظاہر اًکپڑے پاک ہوں اورکوئی  نجاست یانجاست کاثر نہ ہو  توان کپڑوں کے پاک ہونے کاحکم لگایاجائے گا۔ ( ماخذہ التبویب :1479/84،امدادالفتاویٰ :1/135)

الدرالمختار-(1/331)

حاشیہ ابن عابدین ( ردالمختار ) 1/333)

البحر الرائق ،داارلکتاب الاسلامی ۔(1/249)

حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح  (1/107)

واللہ اعلم بالصواب  

محمد فیصل کراچوی

دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی  

4/شعبان 1437ھ

12 /مئی  2016

پی ڈی ایف فائل میں فتویٰ حاصل کرنےکےلیےلنک پرکلک کریں :

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/permalink/745732665795981/

اپنا تبصرہ بھیجیں