حالت حیض میں عورت کا دم کیے ہوئے پانی سے نہانا

 فتویٰ نمبر:2013

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! السلام علیکم و رحمۃ اللہ!

اگر کسی کو عمل بتایا جائے کہ دم کئے ہوئے پانی سے نہانے یا کوئی آیت کاغذ پر لکھ کر پانی میں گھول کر اس پانی سے نہانے کا عمل ہو ،کسی بیماری کے شفا کے لیے ،12 دن تک مسلسل،پھر اسی دوران میں عورت کے ایام شروع ہو جائے تو کیا حالت حیض میں عورت اس کو جسم پر ڈال سکتی ہے؟

والسلام

سائل کا نام:سمیہ محمد

الجواب حامدا و مصليا

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ!

نہ تو دم کیا ہوا پانی بعینہ آیت کے حکم میں ہے اور نہ ہی وہ پانی جس میں کاغذ پر لکھی ہوئی آیت گھول لی جائے ،لہذا مذکورہ صورت میں خاتون کے لیے اس پانی کو حالت حیض میں جسم پر ڈالنے میں کوئی حرج نہیں۔

“۔۔۔۔لأن انقلاب الحقیقة موثر فی زوال الطہارة والحرمة عند الحنفیة “

(بحوث فی قضایا فقہیة معاصرة:۳۴۱)

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:11 ربیع الاول،1440ھ

عیسوی تاریخ:20 نومبر،2018ء

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں