فتویٰ نمبر:1091
سوال: ایک کی دوسرے کےپاس پانچ ہزارکی رقم تھی رقم والےنےجذبات میں اللہ کی قسم کھاکرکہاکہ میں یہ رقم نہیں لونگا۔اب رقم لینےکی کیاصورت ہوسکتی ہےاگرنہ لےتورقم کاکیاحکم ہے؟
امینہ
کراچی
الجواب بعون الملک الوھاب
سوال میں مذکورہ صورت میں قسم تو واقع ہو گئی ۔لیکن یہ رقم اسی قسم کھانے والے کی ملکیت ہے ۔اب چاہے تو اپنی رقم واپس نہ لے اور واقعی میں اس بندے کو ہبہ کردے اور چاہے تو رقم لے کر قسم کا کفارہ ادا کردے۔
قسم کا کفارہ دس مساکین کو صبح شام کھانا کھلانا ،یا فی مسکین صدقہ فطر کے برابر غلہ یا رقم دے دینا ہے۔اگر اس کی طاقت نہ ہو تو تین روزے لگاتار رکھنے سے قسم کا کفارہ ادا ہو جائے گا۔لیکن واضح رہے کہ اگر رقم لینا منظور ہو تو پہلے اپنا قرض واپس لے ،تب وہ حانث ہو جائے گا اور اس کے بعد کفارہ ادا کرے۔
﴿لاَ يُؤَاخِذُكُمُ اللّهُ بِاللَّغْوِ فِي أَيْمَانِكُمْ وَلَكِن يُؤَاخِذُكُم بِمَا عَقَّدتُّمُ الأَيْمَانَ فَكَفَّارَتُهُ إِطْعَامُ عَشَرَةِ مَسَاكِينَ مِنْ أَوْسَطِ مَا تُطْعِمُونَ أَهْلِيكُمْ أَوْ كِسْوَتُهُمْ أَوْ تَحْرِيرُ رَقَبَةٍ فَمَن لَّمْ يَجِدْ فَصِيَامُ ثَلاَثَةِ أَيَّامٍ ذَلِكَ كَفَّارَةُ أَيْمَانِكُمْ إِذَا حَلَفْتُمْ وَاحْفَظُواْ أَيْمَانَكُمْ﴾ (المائدہ:89)
“عشرة مساکین أي تحقیقا أو تقدیرًا،حتی لو أعطی مسکینا واحدا في عشرة أیام کل یوم نصف صاع یجوز “(رد المحتار: ۵/۵۰۳، کتاب الأیمان، مطلب: کفارة الیمین، ط: زکریا دیوبند)
“ویقوم مقام الإطعام أن یعطي کل مسکین مقدار زکاة الفطر وہو نصف صاع من قمح․”
(الفقہ الحنفي في ثوبہ الجدید: ۲/ ۳۴۳، کتاب الأیمان، کفارة الیمین، ط: دارالایمان سہارنفور)
فقط واللہ تعالی اعلم بالصواب
بنت ممتاز عفی عنھا
صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر ،کراچی
29رجب،١٤٣٩ھ/12اپریل،٢٠١٨ء
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: