کن لوگوں کاجنازہ نہیں پڑھاجاتا؟

فتویٰ نمبر:1026

سوال:کن لوگوں کا جنازہ نہیں ہوتا.

سائل:عمر

رہائش:نیو کراچی 

        الجواب بعون الملک الوھاب

نمازِ جنازہ ہرمسلمان کا حق ہے چاہے وہ گناہ گار،فاسق وفاجر ہی کیوں نہ ہو.البتہ چار لوگ اس سے مستثنیٰ ہیں :

١)وہ باغی جو حاکم وقت سے بغاوت کرے اور مقابلے میں ماراجائے. 

٢) ڈاکو اور راہزن جب مقابلے میں مارے جائیں.نہ توان کا جنازہ پڑھایاجائےاورنہ ان کوغسل دیاجائے. 

٣)وہ شخص جس نے اپنے ماں باپ میں سے کسی کو قتل کردیا ہو اور اسے قصاصاً قتل کیا جائے البتہ اگر وہ اپنی موت مرے تو اس کا جنازہ پڑھایاجائے گا. لیکن معززلوگوں کوچاہیےکہ ان کی نماز جنازہ میں شرکت نہ کریں.

٤) جس نے خود کشی کی ہو.اس کا جنازہ پڑھا جائے گا لیکن معزز لوگ جنازہ میں شریک نہ ہوں ۔

“وهي فرض على كل مسلم مات خلا أربعة: بغاة وقطاع طريق فلا يغسلوا ولا يصلي عليهم لايصلي على قاتل أحداأبويه اهانة  والحقه في النهر بالبغاة,قتل نفسه ولو عمدا يغسل و يصلي عليه به يفتي وان كان اعظم………..قتل نفسه فلم يصل عليه” (درمختار:١/٢١٠)

 ” واللہ اعلم بالصواب 

بنت گل رحمان عفی عنھا  

صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر 

24 مارچ2018

7رجب 1439ء

اپنا تبصرہ بھیجیں