پانی پلانٹس لگا کر پانی بیچنا

فتویٰ نمبر:867

سوال:مجھے معلوم کرنا ہے کہ پانی کے جو پلانٹ پانی بیچ رہے ہیں کیایہ پانی بیچنا جائز ہے؟

والسلام

سائلہ کا نام: بنت عبداللہ

الجواب حامدۃو مصلية

پانی ان اشیاء میں سے ہے جن کو اللہ پاک نے ہر ایک کے لیے مباح بنایا ہے، اس لیے عام پانی کی خرید وفروخت منع ہے، لیکن اگر کوئی شخص پانی کو برتن ، مشکیزہ، ٹینک ،کین وغیرہ میں محفوظ کرلے تو وہ اس کی ملکیت قرار پاتا ہے اب وہ اس کو بیچ سکتا ہے البتہ سرکاری لائن کے پانی کو بیچنا قانونا درست نہیں. اسی طرح پانی کو فلٹر یا میٹھا کرکے بیچنے میں حرج نہیں ۔ اب اس کو اختیار ہے خواہ مفت دے یا مال کے عوض بیچے، جو قیمت لی جائے گی وہ اس محنت اور عمل کے عوض ہوگی۔ اگر پانی جمع نہیں کیا بلکہ کنویں ،دریا وغیرہ میں ہے تو کنویں وغیرہ پر آکر پانی لینے والوں کوروکنا شرعاً جائز نہیں ۔

“عن ابی هریرة ان النبی صلی الله علیه وسلم قال: لا یمنع فضل الماء۔”

ترجمہ:سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: زائد پانی کو نہ روکاجائے۔

(جامع ترمذی)

“ردالمحتار:

ان صاحب البئرلایملک الماء۔ ۔ ۔ و هذامادام فی البئر أمااذا اخرجه منها بالاحتیال کمافی السوانی فلاشک فی ملکه له لحیازته له فی الکیزان ثم صبه فی البرک بعد حیازته۔”

(ج :۵،کتاب البیوع، باب البیع الفاسد،صاحب البئر لایملک الماء ص: ۶۷)

واللہ اعلم

بقلم:بنت یعقوب

قمری تاریخ:۲۲ ذوالحجہ ۱۴۳۹

عیسوی تاریخ:۳ستمبر ۲۰۱۸

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

➖➖➖➖➖➖➖➖

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.

📩فیس بک:👇

https://m.facebook.com/suffah1/

====================

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.

📮ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک👇

https://twitter.com/SUFFAHPK

===================

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

===================

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں