فتویٰ نمبر:788
باسمہ سبحانہ وتعالی
محترم جناب مفتی صاحب جامعہ بنوری ٹاؤن کراچی
السلام علیکم و رحمة الله و برکاتہ !
میرا سوال یہ ہے کہ سعودیہ میں جولوگ مقیم ہیں ان کو حج میں بڑی دشواری ہوتی ہے، اگر کوئی قانونی طریقے سے جانا چاہتا ہے تو اسکو دس ہزار کے لگ بھگ خرچہ آتا ہے ، اور دوسرا خفیہ راستوں سے لوگ جاتے ہیں، اس میں کم رقم خرچ ہوتی ہے، اگر کوئی اس طریقے سےحج کرے تو کیا حکم ہے؟؟ اور کیا اس کو گناہ ملے گا؟
حمزه میمن
الجواب باسمه تعالی
بصورت مسؤلہ اگر کو ئی شخص قانونی طریقہ سے ہٹ کر غیرقانونی طریقہ ادر خفیہ راستوں کے ذریعہ فریضہٴ حج کی ادائیگی کے لئے جائے تو اس کا فریضہ ادا ہو جائے گا مگر قانون کی خلاف ورزی کی بناء پر وہ گناہ گار ہوگا
فتاوی شامی میں ہے:
أمر السلطان إنماینفذ أي يتبع ولا تجوز مخالفته …… و في عن الحموي ان صاحب البحرذکرنا قلاعن أئمتنا ان طاعة الامام في غير معصية واجبة فلوامر بصوم يوم وحب ( فتاوی شامی ٥/ ٤٢٢ )
فقط واللہ اعلم
کتبہ
محمد احمد بلتی
دارالافتاء جامعة العلوم الاسلامية
علامہ بنوری ٹاؤن کراچی
٢٤ رجب ١٤٣٧ ھ
٢ مئی ٢٠١٦ ء
پی ڈی ایف فائل میں فتویٰ حاصل کرنےکےلیے لنک پرکلک کریں :
https://www.facebook.com/groups/497276240641626/permalink/656174921418423/