فتویٰ نمبر:785
🔎سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
السلام عليكم
اگر کسی کے پاس کچے جوڑے ہیں بالکل نئے ہیں سلے ہوئے بھی نہیں تو انکو زکوۃ میں دے دیاتو کیازکوۃ ادا ہو جائے گی؟
سائل کا نام:ا۔ب۔ج
پتا:کراچی
الجواب حامدۃو مصلية
جی! آپ ان کپڑوں کو زکوۃ میں دے سکتی ہیں ، لیکن ان سوٹ کی موجودہ مارکیٹ ویلیو کے حساب سے زکوۃ ادا ہوگی۔
“ويجزئه أن يعطي من الواجب جنسا آخر من المكيل والموزون أو العروض أو غير ذلك بقيمته.” (المبسوط للسرخسي:۲/۲۰۳، کتاب الزکاۃ، باب العشر، ط: دار المعرفۃ – بیروت )
(رد المحتار علی الدر المختار: ۲/۳۵۵، کتاب الزکاۃ، فروع في مصرف الزکاۃ،ط: دار الفکر-)
🔸و اللہ سبحانہ اعلم🔸
✍بقلم : بنت محمود
قمری تاریخ: ۱۹ ذی قعدہ ١٤٣٩
عیسوی تاریخ : ۲ اگست ٢٠١٨
تصحیح وتصویب:
مفتی انس عبد الرحیم
➖➖➖➖➖➖➖➖
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
📩فیس بک:👇
https://m.facebook.com/suffah1/
====================
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
📮ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک👇
===================
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
===================
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: