ہونے والی بیوی کو تین طلاق کہنے کا حکم

فتویٰ نمبر:654

سوال:میں نے ایک دفعہ کہا:’’ ہونے والی بیوی کو تین طلاق‘‘، کیا میں فضولی سے نکاح کروا سکتا ہوں؟

الجواب حامدةومصلیة :

اس صورت میں آپ جب بھی کسعورت سےشادیکریں گے تو اس کوفوراتین طلاق واقع ہوجائے گی البتہ اگرکوئی شخصآپ کی اجازت یا حکم کے بغیر آپ کا نکاح کسی عورت سے کردے، پھر آپ کو اس نکاح کے بارے میں بتادے، اور آپ زبان سے کچھ کہے بغیر،اپنے عمل سے یعنی مہر کی رقم ،حقوق وغیرہ کی ادائیگی سے عملی طور پر رضامندی کا اظہار کردیں، تو اس صورت میں نکاح ہوجائے گا

“قَالَ (وَتَزْوِيجُ الْعَبْدِ وَالْأَمَةِ بِغَيْرِ إذْنِ مَوْلَاهُمَا مَوْقُوفٌ فَإِنْ أَجَازَهُ الْمَوْلَى جَازَ، وَإِنْ رَدَّهُ بَطَلَ، وَكَذَلِكَ لَوْ زَوَّجَ رَجُلٌ امْرَأَةً بِغَيْرِ رِضَاهَا أَوْ رَجُلًا بِغَيْرِ رِضَاهُ) وَهَذَا عِنْدَنَا فَإِنَّ كُلَّ عَقْدٍ صَدَرَ مِنْ الْفُضُولِيِّ وَلَهُ مُجِيزٌ انْعَقَدَ مَوْقُوفًا عَلَى الْإِجَازَةِ.

وَقَالَ الشَّافِعِيُّ: تَصَرُّفَاتُ الْفُضُولِيِّ كُلُّهَا بَاطِلَةٌ”

۔فقط واللہ اعلم بالصواب

اہلیہ مفتی فیصل

صفہ آن لائن کورسز

19 جولائی 2017

24شوال1438ھ

اپنا تبصرہ بھیجیں