فتویٰ نمبر:657
سوال: فھد نے فراڈ کرکے نام بدل کر طاہرہ سے شادی کی اور کچھ ہی عرصے میں طاھرہ کاسارا سامان لے کر فرار ہوگیا،ایک سال ہوگیا کچھ پتا نہیں کہ کہاں ہے ؟ان کے اصل خاندان تک پہنچے تو پتا لگا کہ نو سال سے اپنے کزن کا قتل کرکے فرار ہے؛اب طاھرہ کیا کرے؟ نہ گھر ہے نہ نان نفقہ وہ اپنے والدین کے پاس ہے۔
سائلہ :فاطمہ
پتا:ابوالحسن اصفہانی روڈ ،سیکٹر ٢،کراچی ۔
الجواب حامدۃو مصلیۃ
مذکورہ صورت میں چونکہ فہد متعنت(ہٹ دھرم)اور دھوکے باز ہے، بیوی کو لٹکاکر رکھا ہوا ہے، ایک سال سے بیوی والدین کے گھر بیٹھی ہوئی ہےـ اس صورت حال میں لہذا بیوی عدالت سے رجوع کرے، پہلے گواہوں سے اپنا نکاح ثابت کرے، پھر دعوی کرے کہ اس کا شوہر اتنے عرصے سے غائب ہے، جس کی وجہ سے اس کے حقوق پامال ہورہے ہیں۔عدالت فہد کو بلائے ، اگر وہ نہ آئے تو عدالت اس کے تعنت کو دیکھتے ہوئے فسخ نکاح کا حکم دے دے ۔ فسخ نکاح کے بعد تین حیض عدت پوری ہونے کے بعد بیوی آزاد ہے اس کا دوسری جگہ نکاح درست ہے۔
(فتاوی مفتی محمود ج:٧ص٥٩)
واللہ تعالی اعلم
بنت سبطین عفی عنھا
دارالافتاء صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر،کراچی
١١جمادی الثانی ١٤٣٩