رشوت  دے کر نوکری حاصل کرنا

دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر130

 ایسی جگہ   نوکری حاصل کرنا  جہاں ہروقت  اجنبیہ  لڑکیوں سے بے پردہ  میل جول کی  نوبت پیش آتی رہتی ہے انتہائی خطرے کی بات ہے  لہذا ایسی جگہ  نوکری لینا مناسب نہیں ۔ اسی طرح  نوکری حاصل کرنے کےلیے رشوت  دینا بھی  ناجائز اور  حرام  ہے ، البتہ  اگر کسی جائز نوکری کی  تلاش میں  حتی المقدور   تمام جائز  تدابیر  اور قانونی  کاروائیاں  صرف  کرنے کے باجود  بھی بلا رشوت  کوئی جائز نوکری نہیں مل  رہی  ہو۔ا ور اس شخص کی غربت کا یہ حال ہو کہ بے روزگاری  کی وجہ سے انتہائی  تنگی میں مبتلا ہو تو اس خاص صورت میں رشوت دے کر نوکری حاصل کرنے کی  گنجائش ہے  اور اس  سے حاصل ہونے والا روپیہ  بھی حلال  ہے  بشرطیکہ  شخص مذکور میں اس نوکری کی اہلیت و صلاحیت موجود ہو اور  اسے ٹھیک ٹھیک انجام  بھی دیتا ہو، تاہم رشوت  دینے پر اللہ تعالیٰ سے توبہ واستغفار  بھی کرتا رہے ۔

فی الدر المختار  ۔۔۔۔۔۔۔ رد المختار  ص 423 ج  6

واللہ اعلم بالصواب

العبد سعید احمد  

دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی

پی ڈی ایف فائل میں فتویٰ حاصل کرنے کے لیےلنک پرکللک کریں :

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/565214287181154/

اپنا تبصرہ بھیجیں