تصویر  پر ماشاء اللہ کا  فتویٰ

السلام علیکم

آج کل  فیس بک  عام ہے ۔ا ور اس میں لوگ اپنی تصاویر  چسپاں  لرتے ہیں ۔ پھر ان کے  دوست احباب  فرینڈ لسٹ  والے ماشاء اللہ کے الفاظ لکھتے ہیں  ، کیایہ جرم عظیم نہیں  ہے کہ ایک گناہ  کے کام کو ماشاء اللہ کہنا  یا  بہت اچھا لگ رہاہے کہنا وغیرہ  ؟

 صدیق اللہ

 الجواب  حامداومصلیا ً

واضح رہے کہ بغیرسخت  ضرورت  کے جاندار  کی تصاویر  بنانا حرام ہے فیس بک  میں ڈالنے کے لیے اپنی تصویر بنانا  شرعی ضرورت  میں سے   نہیں  لہذا فیس بک  میں اپنی تصاویر  چسپاں  کرنا ناجائز وحرام ہے اور  پھر  ان تصاویر   پر تبصرہ  کرنا اور ماشاء اللہ  وغیرہ کے الفاظ کہنا  یہ بھی  ناجائز گناہ  ہے۔  

لہذا صورت  مسئولہ  میں  فیس بک  میں اپنی  تصاویر  چسپاں  کرنا ایک  گناہ  اور  پھر ان تصاویر  کو اچھاکہنا ، ماشااء اللہ کہنا  یہ دوسرا گناہ ہوا۔

چنانچہ کتب احادیث میں  تصاویر کی حرمت  پر سخت وعیدات  وارد ہوئی ہیں  ۔

صحیح البخاری میں ہے :

 ترجمہ :  قیامت کے دن  سب لوگوں سے زیادہ سخت عذاب  ان لوگوں کو ہوگا جو تخلیق میں اللہ تعالیٰ کی مشابہت اختیار کرتے ہیں  ۔

 ( ترجمہ  از مظاہر حق جدید : 4/247، ط  : دارالاشاعت  )

الصحیح لمسلم  میں  ہے :  

ترجمہ:   قیامت کے دن سب لوگوں  سے زیادہ  سخت عذاب  ان لوگوں کو ہوگا  جو تخلیق میں اللہ تعالیٰ کی مشابہت اختیار کرتے ہیں ۔

  کتبہ

سید نور تاج شاہ

فی الفقہ الاسلامی

بجامعۃ العلوم الاسلامی

محمد یوسف  بنوری ٹاؤن  کراتشی

عربی حوالہ جات اور مکمل فتویٰ پی ڈی ایف فائل میں حاصل کرنے کے لیے دیے گئے لنک پر کلک کریں:

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/541591712876745/

اپنا تبصرہ بھیجیں