فتویٰ نمبر:13
الجواب حامداومصلیا
- انسان کو اللہ تعالیٰ نے جو اعضاء عطا فرمائے ہیں انسان خود اس کا مالک نہیں ہے ، یہی وجہ سے ہے کہ خود کشی حرام ہے ۔ا ور جب انسان اپنے اعضاء کا مالک نہیں تو کسی کو عطیہ دینے کی وصیت بھی نہیں کرسکتا ۔نیز اعضاء عطیہ کرنا انسانی تکریم اور شرافت کے خلاف ہےیہ اعضاء دوسری اشیاء کی طرح نہیں جن کی خرید وفروخت یا ہبہ وعطیہ ہوسکتا ہے۔
- اپنی زندگی میں بھی عام حالات میں اپنا عضو کسی کو عطیہ کرنا جائز نہیں ہاں اگر کسی کی جان کو خطرہ ہو اور ماہرین ڈاکٹر بتادیں کہ گردہ لگانے سےا س کی جان بچ سکتی ہے اور دوسرا انسان جو اپنا گردہ دے رہاہے وہ ایک گردہ پر زندہ رہ سکتا ہو تو انسانی جان بچانے کی خاطر بعض علماء کے نزدیک اس کی گنجائش ہے ،اس لیے بوقت ضرورت ان علماء کے قول پر عمل کرتے ہوئے گردہ دینے کی گنجائش ہے ۔واللہ اعلم بالصواب
سید حسین احمد
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی
عربی حوالہ جات اور مکمل فتویٰ پی ڈی ایف فائل میں حاصل کرنے کے لیے دیے گئے لنک پر کلک کریں:
https://www.facebook.com/groups/497276240641626/554131514956098/