حج اسباق
حج کی فرضیت معلوم کرنے کا طریقہ
آپ حضرات نے زکوۃ ادائیگی کا فارم دیکھاہوگا، یہ سبق اسی پر قیاس کرتے ہوئے ترتیب دیا گیاہے،اس سبق کے ذریعےآپ یہ معلوم کرسکتے ہیں کہ آپ پر زکوۃ فرض ہے یا نہیں؟ کن چیزوں سے حج واجب ہوتاہے کن سے نہیںِ؟ اور کون سی چیزیں نصابِ حج سے منہاکرنی ہیں کون سی نہیں؟
ملاحظہ کیجیے!
ہر وہ بالغ مسلمان مرد یا عورت جس کے پاس حج درخواستیں جمع کرانے یایکم شوال سے دس ذی الحجہ تک کے عرصہ میں کسی بھی وقت، غیر قابل ِحج اثاثوں کو منہا کرنے کے بعد حج کوٹہ کی مالیت کے برابر قابل ِ حج اثاثے مہیا ہوجا ئیں تواس پر حج فرض ہوجاتا ہے
غیرقابلِ حج اثاثے یہ ہیں
رہائشی مکان، پہننے کے کپڑے، اتنا سامانِ تجارت یارقم جس سے اپنے اور اپنے اہل وعیال کے لیے آئندہ اوسط درجے کمائی کا انتظام کرسکے، پیشے کے آلات، واجب الادا قرض، روزمرہ استعمال میں آنے والی گھریلو اشیاء اور واپسی تک کا اہل وعیال کا نان نفقہ ۔
قابل حج اثاثے یہ ہیں:
سونا، چاندی اپنے اور اپنے اہل وعیال کے لیے آئندہ اوسط درجے کمائی کے بقدر رقم اورسامان تجارت منہا کرنے کے بعدبچ جانے والی رقم اور سامان ِ تجارت اور روزمرہ استعمال کی ضروریات سے زائد تمام اشیا۔
ذیل کے فارم اور اس سے متعلقہ ہدایات سے ہر شخص باآسانی اپنے متعلق یہ جان سکتا ہے کہ اس پر حج فرض ہے یا نہیں؟
قابل ِحج اثاثے:
(۱) سونا:
( چاہے کسی بھی شکل میں اورکسی بھی مقصد کے لیے ہو )
(۲) چاندی:
( چاہے کسی بھی شکل میں اورکسی بھی مقصد کے لیے ہو)
(۳) نقد رقم:
چاہے کسی بھی شکل میں ہو، مثلاً:
(الف) ہاتھ میں، بینک بیلنس، کسی کے پاس امانت رکھی ہوئی ہو۔
(ب) غیر ملکی کرنسی: (پاکستانی روپے میں قیمت لکھ لی جائے)۔
(ج) کسی کودیا ہواقرض ۔
(د) بیچی ہوئی اشیاء کی واجب الوصول رقم۔
(ہ) نقد پذیر مالی دستاویزات جسے ڈرافٹ،چیک،بل آف ایکسچینج
(و)کمیٹی(بی سی) کی جوقسطیں اب تک جمع کرائی گئی ہیں اورکمیٹی ابھی وصول نہیں کی۔
(ز) کسی بھی قسم کا قابل واپسی زر ضمانت جوکہیں جمع کرایا گیاہو۔
(۴) مال تجارت :
(الف) تمام جائز منافع
(ب) ایسی اشیا اور جائیداد جنہیں شروع ہی سے نفع پر بیچنے کی نیت سے خریدا ہو اور اب تک یہ نیت برقرار ہو۔
(۵) ضرورت سے زائد سامان:
(الف) ضرور سے زائد زرعی، غیرزرعی زمینیں ۔
(ب) پورے سال کی ضرورت سے زائد زرعی پیداوار۔
(ج) ضرورت سے زائد مویشی ۔
(د) تحائف، تبرکات اور زیارتِ مدینہ کے اخراجات۔
(ہ) دیگر روزمرہ استعمال سے زائداشیا۔
(و) رہائشی مکان کے علاوہ دوسرازائدازضرورت مکان
🔅قابل ِ حج اثاثوں کی مجموعی مالیت:🔅
غیر قابلِ حج اثاثے:
(الف) ملازمین کی تنخواہ جواب تک واجب الادا ہوچکی ہے۔
(ب) ٹیکس جواب تک واجب الادا ہوچکا ہو۔
(ج) یوٹیلیٹی بل(فون،بجلی، گیس،وغیرہ) جواب تک واجب الادا ہیں۔
(د) گزشتہ سالوںکی زکوۃ کی وہ رقم جوابھی تک ادا نہیں کی گئی۔
(ہ) گزشتہ سالوں کی واجب قربانی نہیں کی، توفی سال ایک متوسط بکرے کی رقم، موجودہ وقت کے اعتبار سے۔
(و) کمیٹی(بی سی) اگر آپ وصول کرچکے ہیں تواس کی باقی ماندہ اقساط جوآپ نے دینی ہیں۔
(ز) لیا ہوا قرض اوردیگر ہرایسی رقم جو کسی کی آپ کے ذمے واجب الادا ہوچکی ہے۔ جیسے کرایہ، بیوی کا مہروغیرہ۔
(ح) رہائشی مکان۔
(ط) پیشے کے آلات۔
(ی) روزمرہ استعمال کی اشیا۔
(ک) اتنا سامان تجارت یا رقم جس سے اپنے اور اپنے اہل وعیال کے لیے آئندہ اوسط درجہ کمائی کا انتظام کرسکے۔
قابل ِ حج اثاثوں کی مجموعی مالیت میں سے غیرقابل ِ حج اثاثوں کی مجموعی مالیت کو تفریق کریں، باقی بچ جانے والی رقم حج کوٹہ پورا کرنے کے لیے کافی ہوتو حج فرض ہے ورنہ نہی
تحریر : محمدانس عبدالرحیم
دارالافتاء جامعة السعید کراچی
www.suffahpk.com