حج کے بعض اہم احکام
ہر سال لاکھوں بندگان خدا حج بیت اللہ کی سعادت حاصل کرنے کے لئے عاشقانہ سفر کرکے سوئے حرم کو رواں دواں ہوتے ہیں ، ان کے دل میں ایک ہی جذبہ ہوتا ہے کہ *اپنے رب کو راضی کرنا اور جو احکام اس نے اس عظیم عبادت کے لئے دیئے ہیں ان کی بجا آوری میں کوتاہی نہ کرنا ، اسی مناسبت سے یہ تحریر پیش خدمت ہے تاکہ حج کے اہم احکام ایک نگاہ میں سامنے آجائیں۔ (سفیان بلند)
حج کی قسمیں 3 ہیں
1: حج افراد : میقات سے صرف حج کا احرام باندھنا ۔
2: حج قران : حج کے مہینے میں حج اور عمرے کا ایک ساتھ ایک ہی احرام باندھنا
3: حج تمتع : حج کے مہینے میں پہلے عمرے کا اور پھر حج کا احرام باندھنا
حج کے فرائض 3 ہیں
1: احرام باندھنا ۔
2: وقوف عرفہ کرنا۔
3: طواف زیارت کرنا ۔
حج کے واجبات 21 ہیں
1: میقات سے احرام باندھنا۔
2: وقوف عرفات کو غروب تک دراز کرنا ۔
3: یوم نحر (10 ذی الحجہ) کی فجر کے بعد سورج نکلنے سے پہلے مزدلفہ میں قیام کرنا۔
4: جمرات پرکنکری پھینکنا ۔
5: قارن اور متمتع کو قربانی کرنا ۔
6 :سر منڈوانا(یا بال کٹوانا)۔
7: اور اس کو خاص حرم میں اور ایام نحر میں کرنا۔
8: رمی کو حلق سے مقدم کرنا ۔
9: قارن اور متمتع کا رمی اورحلق کے درمیان نحر (دم شکر ادا) کرنا۔
10: طواف زیارت کو ایام نحر (10 تا 12 ذی الحجہ) میں کرنا۔
11: صفا ، مروہ کی سعی حج کے مہینوں میں کرنا۔
12: اس سعی کا اعتبار طوافِ کے بعد ہونا۔
13: غیر معذور کے لئے چل کر سعی کرنا۔
14: سعی کا صفا سے شروع کرنا۔
15: طوافِ وداع کرنا۔
16: بیت اللہ کے ہر طواف کو حجر اسود سے شروع کرنا۔
17: تیامن یعنی داہنے ہاتھ سے شروع کرنا۔
18: غیر معذور کے لئے پیدل طواف کرنا۔
19:دونوں حدث (چھوٹی ناپاکی اور بڑی ناپاکی ) سے پاک ہونا۔
20:…… ستر چھپانا۔
21:…… ممنوعات کا ترک کرنا۔
نوٹ : ان میں سے بعض واجبات کے چھوڑنے سے دم لازم ہوتا ہے اور بعض کے چھوڑنے سے دم لازم نہیں ہوتا۔
حج کی سنتیں 60 ہیں
1: احرام کے لئے غسل کرنا۔
2: یا وضو کرنا۔
3 : لنگی اور چادر پہننا جو نئے اور سفید ہوں۔
4: خوشبو لگانا۔
5: احرام کی دو رکعت پڑھنا۔
6: احرام کے بعد لبیک کی کثرت کرنا
7: تلبیہ میں آواز کو بلند کرنا جب نماز پڑھے (مرد کے لئے)
8: یا بلندی کی طرف چڑھے
9: یا نیچے کی طرف اترے ،
10: یا(کسی) سوار سے ملے
11: اور صبح کے وقت ۔
12: اور جب بھی تلبیہ پڑھے بار بار پڑھے
13: اورنبی پاک ﷺ پر درود پڑھنا
14: اور جنت ، و نیکوں کا سوال کرنا۔
15: اور جہنم سے پناہ مانگنا۔
16: مکہ میں داخلہ کے لئے غسل کرنا۔
17: دن میں باب معلی سے مکہ میں داخل ہونا۔
18: بیت اللہ کی زیارت کے وقت اللہ اکبر اور لا الہ ا لا اللہ پڑھنا۔
19: بیت اللہ کو دیکھتے ہی محبوب چیز کی دعا مانگنا ۔
20: طواف قدوم کرنا چاہے حج کے مہینے نہ ہو۔
21: اس طواف میں اضطباع و رمل کرنا جس کے بعد سعی کرنی ہو۔
22: مرد کے لئے میلین اخضرین کے درمیان دوڑنا اور باقی میں آہستہ چلنا۔
23: کثرت سے طواف کرنا ، آفاقی کے لئے یہ نفل نماز سے افضل ہے۔
24: سات ذی الحجۃ کو مکہ میں نماز ظہر کے بعد خطبہ دینا (امام کے لئے)
25: اور یہ ایک خطبہ ہوگا بغیر درمیان میں جلسہ کئے ہوئے۔
26: اس میں لوگوں کو حج کے مناسک سکھلائے جائیں۔
27: (۸ ؍تاریخ )کو مکہ سے منی کے لئے طلوع آفتاب کے بعد نکلنا۔
28: اور رات منی میں گزارنا۔
29: پھر یوم عرفہ(۹؍)کو منی سے عرفات کے لئے طلوع شمس کے بعد نکلنا
30: عرفات میں امام زوال کے بعد دو خطبے دے ۔
31:…… اور ان کے درمیان بیٹھے۔
32:…… ان دونوں مجموعوں میں تضرع ،خشوع، آنسو بہا کر رونا۔
33:…… اور اپنے لئے، والدین کے لئے اور مسلمانوں کے لئے خوب دعا کرنا۔
34: پھر عرفات سے غروب کے بعد وقار اور سکون سے نکلنا۔
35: مزدلفہ میں بطن وادی سے ہٹ کر جبل قزح کے پاس اترنا۔
36: اور دسویں شب مزدلفہ میں قیام کرنا۔
37: اور منی کے دنوں (۱۰ ؍۱۱؍۱۲) منی میں رات گذارنا۔
38: رمی جمار کے وقت منی کو دائیں جانب اور مکہ کو بائیں جانب رکھنا۔
39: تما م دنوں جمرۂ عقبہ کی رمی کے وقت سوار ہونا۔
40: اور جمرۂ اولی کے وقت پیدل چلنا ۔
41: اور جمرہ ٔوسطی کی رمی کے وقت پیدل چلنا۔
42: اور رمی کے وقت بطن وادی میں کھڑا ہونا۔
43: رمی کا پہلے دن طلوع شمس اور زوال کے درمیان میں ہونا۔
44: اور باقی دنوں میں زوال اور غروب کے درمیان ہونا۔
45: حجِ افراد کرنے والے کے لئے ہدی کا ذبح کرنا بھی سنت ہے۔
46: حج افراد کی ہدی سے اور نفل ہدی سے اور قران و تمتع کی قربانی سے کھانا۔
47: یوم نحر کو پہلے خطبہ کی طرح خطبہ کہنا سنت ہے۔
48: اس میں حج کے بقیہ مناسک سکھلائے جائیں۔
49: بارہ تاریخ کو منی سے نکلنے کا ارادہ ہو تو غروب شمس سے پہلے جلدی کرنا
50: منیٰ سے نکلنے کے بعد تھوڑی دیرمقام محصب میں اترنا سنت ہے۔
51: اور زمزم کے پانی کو خوب سیراب ہو کر پینا۔
52: بیت اللہ کی طرف منھ کرکے ، اس میں دیکھتے ہوئے پینا ۔
53: کھڑے ہو کر پینا۔
54: زمزم پانی تھوڑا سا اپنے سر اور جسم پر ڈالنا۔
55: ملتزم سے چمٹنا اس طرح پر کہ اپنا سینہ اور منھ اس پر رکھے سنت ہے۔
56: تھوڑی دیر کے لئے اپنی محبوب چیز کی دعا مانگتے ہوئے غلاف کو تھامنا۔
57: بیت اللہ کی چوکھٹ کا بوسہ دینا۔
58: بیت اللہ میں ادب و عظمت سے داخل ہونا( اگر ہوسکے)
59: زیارت مدینہ کرنا ۔
60: حضور ﷺ پر درود و سلام پڑھنا۔
لغت :
اضطباع : احرام کی چادر کو دائیں بغل کے نیچے سے گزار کر بائیں کندھے کے اوپر ڈالنے کو اضطباع کہتے ہیں ۔
رمل : جس طواف کے بعد سعی ہو اس کے تین پہلے تین چکر میں ذرا اکڑ کر چلنے کو رمل کہتے ہیں ، یہ سنت ہے۔
جنایت کی 4 قسمیں اور اس کا مجموعہ 38 جنایتیں ہیں
1: وہ جنا یت جس میں دم واجب ہوتا ہے وہ 14 ہیں۔
2: وہ جنایت جس میں آدھا صاع گیہوں صدقہ واجب ہوتا ہے وہ 13 ہیں ۔
3: وہ جنایت جس میں *آدھا صاع سے کم صدقہ* واجب ہوتا ہے۔
4: وہ جنایت جس میں *قیمت* واجب ہوتی ہے ۔
دم یعنی بکری واجب کرنے والی جنایتیں 14ہیں
1: کوئی بالغ محرِم عضو پر خوشبو لگالے۔
2: اپنے سر کو مہندی سے رنگے۔
3: خوشبودار تیل لگائے۔
4: سلا ہوا کپڑا پہنے۔
5: پورے ایک دن سر کو چھپائے۔
6: چوتھائی سر منڈوالے۔
7: پچھنا لگانے کی جگہ کے بال کو کاٹے ۔
8: ایک بغل کے بال کو کاٹے۔
9: زیر ناف بال کو کاٹے ۔
10: گردن کے بال کو کاٹے۔
11: دونوں ہاتھ اور پیر کے ناخن کو ایک مجلس میں کاٹے۔
12: ایک ہاتھ یا ایک پیر کے ناخن کو کاٹ لے۔
13: حج کے واجبات میں سے کسی ایک واجب کو ترک کردے۔
14: حالت جنابت میں طواف کرلے، تو ان سب صورتوں بکری لازم ہے۔
وہ جنایات جن سے آدھاصاع گیہوں واجب ہوتا ہے 13 ہیں
1: مکمل عضو سے کم پر خوشبو لگائے۔
2: ایک دن سے کم سلا ہوا کپڑا پہنے۔
3: ایک دن سے کم اپنا سر ڈھانپے۔
4: سر کے چوتھائی سے کم بال منڈوائے۔
5: پانچ ناخن سے کم کاٹے۔
6: ہر ناخن کے بدلے نصف صاع ہے۔
7: حالت حدث(بے وضو) میں طواف قدوم یاطواف صدر کرے ۔
8: یا طواف صدر میں ایک چکر چھوڑ دیا۔
9: دو تین چکر طواف چھوڑے ، تو ہرایک کے بدلے آدھا صاع۔
10: کسی جمرہ پر ایک کنکری چھوڑدی۔
11: سات کنکری سے کم چھوڑے تو ہر کنکری کے بدلے آدھا صاع۔
12: یا اپنے علاوہ کسی(محرم یا حلال) کا سر حلق کیا۔
13: اگر عذر سے خوشبو لگائی ، یا سلا ہوا کپڑا پہنا ،یا حلق کیا تو اسے اختیا ر دیا جائے گا کہ ذبح کرے ،یا تین صاع چھ مساکین پر صدقہ کرے یا تین روزے رکھے ۔
وہ جنایت نصف صاع سے کم واجب کرتی ہے ایک ہے
1: جوں یا ٹڈی کو مارے تو جو چاہے صدقہ کرے۔
وہ جناتیں جو قیمت کو واجب کرتی ہیں 10 ہیں
1 اگرمحرم نے شکار کو قتل کیا پوری قیمت لازم ہوگی۔
2: شکار کا ایسا عضو کاٹا کہ بھاگ نہیں سکتا تو پوری قیمت لازم ہوگی ۔
3: پرندے کا ایسا پر اکھاڑا کہ اڑ نہیں سکتا تو پوری قیمت لازم ہوگی۔
4: پرندے کا ایسا پر کاٹا کہ وہ اڑ سکتا ہو تو جو قیمت کم ہوئی وہ لازم ہوگی۔
5: پرندے کا ایسا پر نوچا کہ وہ اڑ سکتا ہو تو جو قیمت کم ہوئی وہ لازم ہوگی۔
6: جانورکا ایسا عضو کاٹا کہ بھاگ سکتاہو تو جو قیمت کم ہوئی وہ لازم ہوگی۔
7: یا انڈے کو توڑنے سے انڈے قیمت واجب ہوگی ۔
8: اور درندے کے قتل پر بکری کی قیمت سے تجاوز نہ ہوگا۔
9: حلال حرم کاشکار مارے تو پوری قیمت ہے۔
10: حرم کی گھاس اور خود رو درخت کے کاٹنے سے اس کی قیمت ہے۔
ان جانوروں کے قتل سے کچھ واجب نہیں ہوتا وہ 14 ہیں
1: کوا
2: چیل
3: بچھو
4: چوہا
5: سانپ
6: پاگل کتا
7: مچھر
8: چیونٹی
9: پسو
10: چیچڑی
11 :کچھوا
12: اور جس کا شکار نہ ہوتا ہو اسکے مارنے سے کچھ واجب نہیں۔
13: اگر (درندہ )حملہ کرے تو اس کے قتل پر کچھ بھی واجب نہیں ۔
14: پالتو جانور کے قتل کرنے سے کچھ واجب نہیں ہوتا ۔
جن جانورں کا گوشت ذبح کرنے والا کھا سکتا ہے 4 ہیں 1……دم تمتع
2 دم قران
3 نفلی ہدی
4 قربانی کا گوشت خود کھا سکتا ہے
جن جانور ں کا گوشت ذبح کرنے والا نہیں کھا سکتا ہے 6 ہیں
1 جنایات کا دم
2 کفارات کا دم
3 شکار کا بدلہ
4 بیماری کی وجہ سے ہدی کو راستے میں ذبح کر نا پڑا ہو
5 احصار کا دم
6 نذر کا دم
جن جانورں کو حرم میں ذبح کر نا ضروری ہے 5 ہیں
1 دم تمتع
2 دم قران
3 نفلی ہدی
4 دم احصار
5 شکار کا بدلہ
جس جانور کو حرم میں ذبح کر نا ضروری نہیں وہ 1ہے
1 ہدی بیمار ہو گئی ہو تو جہاں چا ہے ذبح کرے
جن جانورں کو ایام النحر میں ذبح کر نا ضروری ہے،وہ 3 ہیں
1 دم تمتع
2 دم قران
3 بہتر ہے کہ نفلی ہدی کو بھی یوم النحر میں ذبح کرے ۔
لغت :
حرم : مکہ مکرمہ کے چاروں طرف حرم کے حدود ہیں اس میں بعض ہدی کو ذبح کرنا ضروری ہوتا ہے ۔یوم النحر ، ۱۰ ؍ ۱۱؍۱۲؍ ذی الحجہ کو ایام نحر کہتے ہیں ۔
جن جانورں کو یوم النحرمیں ذبح کر نا ضروری نہیں ہے وہ 5 ہیں
1 کفارات کادم
2 نذر کا دم
3 احصار کا دم
4 شکار کا بدلہ
5 جنایات کا دم
عمرہ کا بیان
عمرہ میں 3 چیزیں فرض ہیں
1 میقات سے احرام باندھے۔
2 سات چکر طواف کرے۔
3 اس کے بعد سعی کرے ۔
0 بال کٹوا کر حلال ہوجائے ۔
0 باقی تمام چیزیں وہی ہیں جو حج میں ہیں۔
قبولیت دعا کے مقامات 15 ہیں جہاں دعا قبول ہوتی ہے
1: حالت طواف میں۔
2: ملتزم کے پاس۔
3: میزاب(رحمت) کے نیچے ۔
4 : بیت اللہ کے اندر۔
5: زمزم کے پاس۔
6: مقام ابراہیم کے پیچھے ۔
7: صفا پر ۔
8: مروہ پر۔
9: حالت سعی میں۔
10: عرفات میں۔
11: منی میں۔
12: جمرۂ اولی۔
13: جمرۂ ثانیہ۔
14: جمرۂ ثالثہ کے پاس (رمی کے وقت)
15: چوتھے دن کی رمی کے وقت۔
*ماخوذ از ثمرة الفقه*
ہر سال لاکھوں بندگان خدا حج بیت اللہ کی سعادت حاصل کرنے کے لئے عاشقانہ سفر کرکے سوئے حرم کو رواں دواں ہوتے ہیں ، ان کے دل میں ایک ہی جذبہ ہوتا ہے کہ *اپنے رب کو راضی کرنا اور جو احکام اس نے اس عظیم عبادت کے لئے دیئے ہیں ان کی بجا آوری میں کوتاہی نہ کرنا ، اسی مناسبت سے یہ تحریر پیش خدمت ہے تاکہ حج کے اہم احکام ایک نگاہ میں سامنے آجائیں۔ (سفیان بلند)
حج کی قسمیں 3 ہیں
1: حج افراد : میقات سے صرف حج کا احرام باندھنا ۔
2: حج قران : حج کے مہینے میں حج اور عمرے کا ایک ساتھ ایک ہی احرام باندھنا
3: حج تمتع : حج کے مہینے میں پہلے عمرے کا اور پھر حج کا احرام باندھنا
حج کے فرائض 3 ہیں
1: احرام باندھنا ۔
2: وقوف عرفہ کرنا۔
3: طواف زیارت کرنا ۔
حج کے واجبات 21 ہیں
1: میقات سے احرام باندھنا۔
2: وقوف عرفات کو غروب تک دراز کرنا ۔
3: یوم نحر (10 ذی الحجہ) کی فجر کے بعد سورج نکلنے سے پہلے مزدلفہ میں قیام کرنا۔
4: جمرات پرکنکری پھینکنا ۔
5: قارن اور متمتع کو قربانی کرنا ۔
6 :سر منڈوانا(یا بال کٹوانا)۔
7: اور اس کو خاص حرم میں اور ایام نحر میں کرنا۔
8: رمی کو حلق سے مقدم کرنا ۔
9: قارن اور متمتع کا رمی اورحلق کے درمیان نحر (دم شکر ادا) کرنا۔
10: طواف زیارت کو ایام نحر (10 تا 12 ذی الحجہ) میں کرنا۔
11: صفا ، مروہ کی سعی حج کے مہینوں میں کرنا۔
12: اس سعی کا اعتبار طوافِ کے بعد ہونا۔
13: غیر معذور کے لئے چل کر سعی کرنا۔
14: سعی کا صفا سے شروع کرنا۔
15: طوافِ وداع کرنا۔
16: بیت اللہ کے ہر طواف کو حجر اسود سے شروع کرنا۔
17: تیامن یعنی داہنے ہاتھ سے شروع کرنا۔
18: غیر معذور کے لئے پیدل طواف کرنا۔
19:دونوں حدث (چھوٹی ناپاکی اور بڑی ناپاکی ) سے پاک ہونا۔
20:…… ستر چھپانا۔
21:…… ممنوعات کا ترک کرنا۔
نوٹ : ان میں سے بعض واجبات کے چھوڑنے سے دم لازم ہوتا ہے اور بعض کے چھوڑنے سے دم لازم نہیں ہوتا۔
حج کی سنتیں 60 ہیں
1: احرام کے لئے غسل کرنا۔
2: یا وضو کرنا۔
3 : لنگی اور چادر پہننا جو نئے اور سفید ہوں۔
4: خوشبو لگانا۔
5: احرام کی دو رکعت پڑھنا۔
6: احرام کے بعد لبیک کی کثرت کرنا
7: تلبیہ میں آواز کو بلند کرنا جب نماز پڑھے (مرد کے لئے)
8: یا بلندی کی طرف چڑھے
9: یا نیچے کی طرف اترے ،
10: یا(کسی) سوار سے ملے
11: اور صبح کے وقت ۔
12: اور جب بھی تلبیہ پڑھے بار بار پڑھے
13: اورنبی پاک ﷺ پر درود پڑھنا
14: اور جنت ، و نیکوں کا سوال کرنا۔
15: اور جہنم سے پناہ مانگنا۔
16: مکہ میں داخلہ کے لئے غسل کرنا۔
17: دن میں باب معلی سے مکہ میں داخل ہونا۔
18: بیت اللہ کی زیارت کے وقت اللہ اکبر اور لا الہ ا لا اللہ پڑھنا۔
19: بیت اللہ کو دیکھتے ہی محبوب چیز کی دعا مانگنا ۔
20: طواف قدوم کرنا چاہے حج کے مہینے نہ ہو۔
21: اس طواف میں اضطباع و رمل کرنا جس کے بعد سعی کرنی ہو۔
22: مرد کے لئے میلین اخضرین کے درمیان دوڑنا اور باقی میں آہستہ چلنا۔
23: کثرت سے طواف کرنا ، آفاقی کے لئے یہ نفل نماز سے افضل ہے۔
24: سات ذی الحجۃ کو مکہ میں نماز ظہر کے بعد خطبہ دینا (امام کے لئے)
25: اور یہ ایک خطبہ ہوگا بغیر درمیان میں جلسہ کئے ہوئے۔
26: اس میں لوگوں کو حج کے مناسک سکھلائے جائیں۔
27: (۸ ؍تاریخ )کو مکہ سے منی کے لئے طلوع آفتاب کے بعد نکلنا۔
28: اور رات منی میں گزارنا۔
29: پھر یوم عرفہ(۹؍)کو منی سے عرفات کے لئے طلوع شمس کے بعد نکلنا
30: عرفات میں امام زوال کے بعد دو خطبے دے ۔
31:…… اور ان کے درمیان بیٹھے۔
32:…… ان دونوں مجموعوں میں تضرع ،خشوع، آنسو بہا کر رونا۔
33:…… اور اپنے لئے، والدین کے لئے اور مسلمانوں کے لئے خوب دعا کرنا۔
34: پھر عرفات سے غروب کے بعد وقار اور سکون سے نکلنا۔
35: مزدلفہ میں بطن وادی سے ہٹ کر جبل قزح کے پاس اترنا۔
36: اور دسویں شب مزدلفہ میں قیام کرنا۔
37: اور منی کے دنوں (۱۰ ؍۱۱؍۱۲) منی میں رات گذارنا۔
38: رمی جمار کے وقت منی کو دائیں جانب اور مکہ کو بائیں جانب رکھنا۔
39: تما م دنوں جمرۂ عقبہ کی رمی کے وقت سوار ہونا۔
40: اور جمرۂ اولی کے وقت پیدل چلنا ۔
41: اور جمرہ ٔوسطی کی رمی کے وقت پیدل چلنا۔
42: اور رمی کے وقت بطن وادی میں کھڑا ہونا۔
43: رمی کا پہلے دن طلوع شمس اور زوال کے درمیان میں ہونا۔
44: اور باقی دنوں میں زوال اور غروب کے درمیان ہونا۔
45: حجِ افراد کرنے والے کے لئے ہدی کا ذبح کرنا بھی سنت ہے۔
46: حج افراد کی ہدی سے اور نفل ہدی سے اور قران و تمتع کی قربانی سے کھانا۔
47: یوم نحر کو پہلے خطبہ کی طرح خطبہ کہنا سنت ہے۔
48: اس میں حج کے بقیہ مناسک سکھلائے جائیں۔
49: بارہ تاریخ کو منی سے نکلنے کا ارادہ ہو تو غروب شمس سے پہلے جلدی کرنا
50: منیٰ سے نکلنے کے بعد تھوڑی دیرمقام محصب میں اترنا سنت ہے۔
51: اور زمزم کے پانی کو خوب سیراب ہو کر پینا۔
52: بیت اللہ کی طرف منھ کرکے ، اس میں دیکھتے ہوئے پینا ۔
53: کھڑے ہو کر پینا۔
54: زمزم پانی تھوڑا سا اپنے سر اور جسم پر ڈالنا۔
55: ملتزم سے چمٹنا اس طرح پر کہ اپنا سینہ اور منھ اس پر رکھے سنت ہے۔
56: تھوڑی دیر کے لئے اپنی محبوب چیز کی دعا مانگتے ہوئے غلاف کو تھامنا۔
57: بیت اللہ کی چوکھٹ کا بوسہ دینا۔
58: بیت اللہ میں ادب و عظمت سے داخل ہونا( اگر ہوسکے)
59: زیارت مدینہ کرنا ۔
60: حضور ﷺ پر درود و سلام پڑھنا۔
لغت :
اضطباع : احرام کی چادر کو دائیں بغل کے نیچے سے گزار کر بائیں کندھے کے اوپر ڈالنے کو اضطباع کہتے ہیں ۔
رمل : جس طواف کے بعد سعی ہو اس کے تین پہلے تین چکر میں ذرا اکڑ کر چلنے کو رمل کہتے ہیں ، یہ سنت ہے۔
جنایت کی 4 قسمیں اور اس کا مجموعہ 38 جنایتیں ہیں
1: وہ جنا یت جس میں دم واجب ہوتا ہے وہ 14 ہیں۔
2: وہ جنایت جس میں آدھا صاع گیہوں صدقہ واجب ہوتا ہے وہ 13 ہیں ۔
3: وہ جنایت جس میں *آدھا صاع سے کم صدقہ* واجب ہوتا ہے۔
4: وہ جنایت جس میں *قیمت* واجب ہوتی ہے ۔
دم یعنی بکری واجب کرنے والی جنایتیں 14ہیں
1: کوئی بالغ محرِم عضو پر خوشبو لگالے۔
2: اپنے سر کو مہندی سے رنگے۔
3: خوشبودار تیل لگائے۔
4: سلا ہوا کپڑا پہنے۔
5: پورے ایک دن سر کو چھپائے۔
6: چوتھائی سر منڈوالے۔
7: پچھنا لگانے کی جگہ کے بال کو کاٹے ۔
8: ایک بغل کے بال کو کاٹے۔
9: زیر ناف بال کو کاٹے ۔
10: گردن کے بال کو کاٹے۔
11: دونوں ہاتھ اور پیر کے ناخن کو ایک مجلس میں کاٹے۔
12: ایک ہاتھ یا ایک پیر کے ناخن کو کاٹ لے۔
13: حج کے واجبات میں سے کسی ایک واجب کو ترک کردے۔
14: حالت جنابت میں طواف کرلے، تو ان سب صورتوں بکری لازم ہے۔
وہ جنایات جن سے آدھاصاع گیہوں واجب ہوتا ہے 13 ہیں
1: مکمل عضو سے کم پر خوشبو لگائے۔
2: ایک دن سے کم سلا ہوا کپڑا پہنے۔
3: ایک دن سے کم اپنا سر ڈھانپے۔
4: سر کے چوتھائی سے کم بال منڈوائے۔
5: پانچ ناخن سے کم کاٹے۔
6: ہر ناخن کے بدلے نصف صاع ہے۔
7: حالت حدث(بے وضو) میں طواف قدوم یاطواف صدر کرے ۔
8: یا طواف صدر میں ایک چکر چھوڑ دیا۔
9: دو تین چکر طواف چھوڑے ، تو ہرایک کے بدلے آدھا صاع۔
10: کسی جمرہ پر ایک کنکری چھوڑدی۔
11: سات کنکری سے کم چھوڑے تو ہر کنکری کے بدلے آدھا صاع۔
12: یا اپنے علاوہ کسی(محرم یا حلال) کا سر حلق کیا۔
13: اگر عذر سے خوشبو لگائی ، یا سلا ہوا کپڑا پہنا ،یا حلق کیا تو اسے اختیا ر دیا جائے گا کہ ذبح کرے ،یا تین صاع چھ مساکین پر صدقہ کرے یا تین روزے رکھے ۔
وہ جنایت نصف صاع سے کم واجب کرتی ہے ایک ہے
1: جوں یا ٹڈی کو مارے تو جو چاہے صدقہ کرے۔
وہ جناتیں جو قیمت کو واجب کرتی ہیں 10 ہیں
1 اگرمحرم نے شکار کو قتل کیا پوری قیمت لازم ہوگی۔
2: شکار کا ایسا عضو کاٹا کہ بھاگ نہیں سکتا تو پوری قیمت لازم ہوگی ۔
3: پرندے کا ایسا پر اکھاڑا کہ اڑ نہیں سکتا تو پوری قیمت لازم ہوگی۔
4: پرندے کا ایسا پر کاٹا کہ وہ اڑ سکتا ہو تو جو قیمت کم ہوئی وہ لازم ہوگی۔
5: پرندے کا ایسا پر نوچا کہ وہ اڑ سکتا ہو تو جو قیمت کم ہوئی وہ لازم ہوگی۔
6: جانورکا ایسا عضو کاٹا کہ بھاگ سکتاہو تو جو قیمت کم ہوئی وہ لازم ہوگی۔
7: یا انڈے کو توڑنے سے انڈے قیمت واجب ہوگی ۔
8: اور درندے کے قتل پر بکری کی قیمت سے تجاوز نہ ہوگا۔
9: حلال حرم کاشکار مارے تو پوری قیمت ہے۔
10: حرم کی گھاس اور خود رو درخت کے کاٹنے سے اس کی قیمت ہے۔
ان جانوروں کے قتل سے کچھ واجب نہیں ہوتا وہ 14 ہیں
1: کوا
2: چیل
3: بچھو
4: چوہا
5: سانپ
6: پاگل کتا
7: مچھر
8: چیونٹی
9: پسو
10: چیچڑی
11 :کچھوا
12: اور جس کا شکار نہ ہوتا ہو اسکے مارنے سے کچھ واجب نہیں۔
13: اگر (درندہ )حملہ کرے تو اس کے قتل پر کچھ بھی واجب نہیں ۔
14: پالتو جانور کے قتل کرنے سے کچھ واجب نہیں ہوتا ۔
جن جانورں کا گوشت ذبح کرنے والا کھا سکتا ہے 4 ہیں 1……دم تمتع
2 دم قران
3 نفلی ہدی
4 قربانی کا گوشت خود کھا سکتا ہے
جن جانور ں کا گوشت ذبح کرنے والا نہیں کھا سکتا ہے 6 ہیں
1 جنایات کا دم
2 کفارات کا دم
3 شکار کا بدلہ
4 بیماری کی وجہ سے ہدی کو راستے میں ذبح کر نا پڑا ہو
5 احصار کا دم
6 نذر کا دم
جن جانورں کو حرم میں ذبح کر نا ضروری ہے 5 ہیں
1 دم تمتع
2 دم قران
3 نفلی ہدی
4 دم احصار
5 شکار کا بدلہ
جس جانور کو حرم میں ذبح کر نا ضروری نہیں وہ 1ہے
1 ہدی بیمار ہو گئی ہو تو جہاں چا ہے ذبح کرے
جن جانورں کو ایام النحر میں ذبح کر نا ضروری ہے،وہ 3 ہیں
1 دم تمتع
2 دم قران
3 بہتر ہے کہ نفلی ہدی کو بھی یوم النحر میں ذبح کرے ۔
لغت :
حرم : مکہ مکرمہ کے چاروں طرف حرم کے حدود ہیں اس میں بعض ہدی کو ذبح کرنا ضروری ہوتا ہے ۔یوم النحر ، ۱۰ ؍ ۱۱؍۱۲؍ ذی الحجہ کو ایام نحر کہتے ہیں ۔
جن جانورں کو یوم النحرمیں ذبح کر نا ضروری نہیں ہے وہ 5 ہیں
1 کفارات کادم
2 نذر کا دم
3 احصار کا دم
4 شکار کا بدلہ
5 جنایات کا دم
عمرہ کا بیان
عمرہ میں 3 چیزیں فرض ہیں
1 میقات سے احرام باندھے۔
2 سات چکر طواف کرے۔
3 اس کے بعد سعی کرے ۔
0 بال کٹوا کر حلال ہوجائے ۔
0 باقی تمام چیزیں وہی ہیں جو حج میں ہیں۔
قبولیت دعا کے مقامات 15 ہیں جہاں دعا قبول ہوتی ہے
1: حالت طواف میں۔
2: ملتزم کے پاس۔
3: میزاب(رحمت) کے نیچے ۔
4 : بیت اللہ کے اندر۔
5: زمزم کے پاس۔
6: مقام ابراہیم کے پیچھے ۔
7: صفا پر ۔
8: مروہ پر۔
9: حالت سعی میں۔
10: عرفات میں۔
11: منی میں۔
12: جمرۂ اولی۔
13: جمرۂ ثانیہ۔
14: جمرۂ ثالثہ کے پاس (رمی کے وقت)
15: چوتھے دن کی رمی کے وقت۔
*ماخوذ از ثمرة الفقه*