(قسط نمبر5)
بارش بننے کا عمل:
سائنس کہتی ہے کہ سمندروں، دریاؤں یا جھیلوں کی سطح سے پانی بخارات بن کے اوپر کی طرف اٹھتا ہے اور بادل بنتا ہےاور یہ بادل پھر بارش کا باعث بنتے ہیں۔قرآن کریم نے بھی بارش کی یہی تصویر کھینچی ہے۔ ارشاد ہے:
“وہی اللہ ہےجو اپنی رحمت یعنی بارش کے آگے آگے ہوائیں بھیجتا ہے جو بارش کی خوش خبری دیتی ہیں، یہاں تک کہ جب وہ بوجھل بادلوں کو اٹھالیتی ہیں تو ہم انہیں کسی مردہ زمین کی طرف ہنکالے جاتے ہیں پھر وہاں وہ پانی برساتے ہیں۔”(اعراف ، آیت 57)
سائنس کے مطابق ہوا کو بخارات بھی کہاجاتا ہے۔
ترتیب وپیشکش:
محمدانس عبدالرحیم