رمضان کے مبارک مہینے کو کیسے قیمتی بنایا جائے؟ اس میں کون سے اعمال اختیار کیے جائیں ؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جو ہر رمضان کی آمد کے ساتھ ہر مسلمان مرد وعورت کے ذہن میں اٹھتا ہے، بہت اہم ،انتہائی قیمتی اور اہمیت کا حامل سوال ہے، رمضان کے مہینے کو قیمتی بنانے کے لیے جہاں فرض روزہ اور پانچ وقت کی نماز باجماعت کا اہتمام اور تمام معاصی کا ترک کرنا ضروری ہے، وہیں ایسے اعمال ، اسباب ووسائل کو اختیار کرنا بھی ضروری ہے جن سے یہ مبارک مہینہ مزیدقیمتی بن جائے، ذیل میں اختصار کے ساتھ ان وسائل واسباب کا تذکرہ کرتے ہیں جن کو اختیار کرکے ہر مسلمان اس مہینے کو قیمتی بنا سکتا ہے:
افطار کروانا
اس مبارک مہینے میں ہر مسلمان حسب استطاعت روزہ داروں کو افطار کرواکر دہرا اجر حاصل کرسکتا ہے، چناں چہ حضرت زید بن خالدجھنی رضی الله عنہ نے حضور اقدس صلی الله علیہ وسلم سے نقل کیا ہے کہ آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے کسی روزہ دار کو افطار کروایا اس کو روزہ دار کے مثل اجر ملے گااور روزہ دار کے ثواب میں کوئی کمی نہیں کی جائے گی۔ (رواہ الترمذی والنسائی وابن ماجہ)
خیر کے کاموں میں خرچ
خیر کے کاموں میں خرچ کے ذریعہ سے جہاں ایک طرف نیکی کے کاموں میں تعاون اور مستحق لوگوں کی امداد ہوتی ہے تو دوسری طرف رمضان میں عام دنوں کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ اجر حاصل ہوتا ہے۔
مکمل یکسوئی
رمضان کے مبارک مہینے کوقیمتی بنانے کے لئے ضروری ہے کہ کم از کم اس مہینے میں گھر کے تمام افراد پرنٹ والیکٹرانک میڈیا میں موجود اسباب معاصی سے اپنے آپ کو دور رکھیں، تاکہ یکسو ہوکر الله کی عبادت میں مشغول ہوسکیں، سلف صالحین رحمہم الله تو اس مہینے میں قرآن وحدیث کی تعلیم کو موقوف کردیتے تھے، تاکہ قرآن کی تلاوت، اس میں غور وفکر اور تدبر، عبادت اور قیام اللیل یعنی تہجد کے لیے مکمل طور سے فارغ ہوجائیں، تو کیا ہم لوگ ایک مہینہ کے لیے اپنے آپ کو میڈیا کے ایمان کش سیلاب سے خود کو دور نہیں رکھ سکتے!۔
دعا کا اہتمام
ویسے تو رمضان کا لمحہ لمحہ دعا کی قبولیت کا وقت ہوتا ہے،لیکن افطار سے پہلے کے چند لمحات بہت ہی قیمتی ہوتے ہیں ،یہ دعا کی قبولیت کے یقینی اوقات میں سے ہیں، بجائے فضول کاموں میں وقت ضائع کرنے کے اس وقت کو قیمتی جان کر دعامیں مصروف ہو جائیں، اپنے لیے اور تمام امت مسلمہ کے لیے دنیا اور آخرت کی بھلائیوں کا سوال کریں۔
والدین کی اطاعت
رمضان کو قیمتی بنانے کا ایک بہت ہی اہم وسیلہ اور ذریعہ والدین کی اطاعت وفرماں برداری ہے، کوشش کریں کہ اس مہینے میں خاص طور سے والدین کے قریب رہیں، ان کی خدمت کریں ، ان کی ضروریات کا خیال رکھیں، ان کو ہر طرح کی راحت وسہولت پہنچانے کی فکر کریں۔
مسواک کا اہتمام
مسواک کا اہتمام کریں، مسواک جیسے پورے سال میں سنت ہے، ایسے ہی رمضان میں اس کا کرنا سنت ہے، بلکہ عام دنوں کے مقابلے میں اس کا اجر کئی گنا بڑھا دیا جاتا ہے۔
رمضان میں عمرہ کرنا
رمضان میں عمرہ کرنا ایک بہت بڑا عمل ہے ، ثواب کے اعتبار سے اس کا اجر ایک حج کے برابر ہے، اس میں بھی لوگ افراط و تفریط کا شکار ہیں، اس لئے کوشش کریں کہ ائمہ مساجد اور علماء سے مشاورت کے بعد اس عمل کو انجام دیں۔
دعوت الی الله
اس مہینے میں دعوت الی الله کے عمل کو اہتمام و خصوصیت کے ساتھ انجام دیں، لوگوں کو مساجد کی طرف اور اعمال خیر کی طرف متوجہ کریں۔
اہل ثروت کے لئے
اہل ثروت واصحاب خیر حضرات معتمد علماء کرام کی دینی کتب خاص کر رمضان کے مسائل وفضائل سے متعلق کتابیں خرید کر مسلمانوں میں تقسیم کریں، تاکہ معاشرے میں رمضان کے مسائل وفضائل کے معلوم کرنے کی ایک عام فضا قائم ہوجائے۔
تلاوت قران کریم
قرآن کریم کی تلاوت کا اہتمام کریں، لیکن کوشش کریں کہ قرآن کریم کو صحیح اور درست پڑھیں ، تلفظ اور ادائیگی میں فحش غلطیوں سے اجتناب کریں، اگر پہلے سے پڑھا ہوا نہیں تو کوشش اس بات کی کریں کہ اس مہینے میں قرآن پاک کے حوالے سے اتنی محنت کریں کہ قرآن صحیح پڑھنا آجائے۔
ما تحتوں کی فکر
اپنی اولاد ، بہن بھائیوں اور اپنے ما تحتوں کی فکر کریں کہ وہ بھی اس مہینے کو قیمتی بنائیں ، خدانخواستہ ان کے اوقات کسی غلط اور لغو کام میں صرف نہ ہوجائیں، پیار، محبت ،ترغیب اور بقدر ضرورت ترہیب کے ساتھ ان کو اعمال خیر کی طرف متوجہ کریں۔
نماز پنج گانہ باجماعت کا اہتمام
نماز پنج گانہ باجماعت ادا کرنے کی کوشش کریں، عام طور سے مغرب میں افطار کی وجہ سے اور فجر میں نیند کے غلبہ کی وجہ سے جماعت کی نماز سے غفلت برتی جاتی ہے، یہ بہت بڑی محرومی کی بات ہے، تھوڑی سی ہمت کرکے ہم خود بھی اور ترغیب کے ذریعے دوسروں کو بھی اس غفلت سے بچا سکتے ہیں، فرائض باجماعت ادا کرنے کے اہتمام کے علاوہ سنن اور نوافل کا بھی خاص اہتمام کریں، اشراق، چاشت ، اوابین اور تہجد کے علاوہ بھی کچھ وقت نوافل کے لیے مخصوص کردیں، کیوں کہ رمضان میں نفل کا ثواب فرائض کے بقدر کردیا جاتا ہے۔
وقت سحر اعمال کا اہتمام
سحری کا وقت بہت ہی قیمتی وقت ہوتا ہے، اس وقت الله کی خاص رحمتوں اور برکتوں کا نزول ہوتا ہے، ایک تو سحری کھانے کا اہتمام ہو، اس کے علاوہ کچھ وقت بچا کر اذکار ، وظائف اور استغفار میں لگائیں، اس وقت استغفار کرنا متقیوں اور اہل جنت کی صفات میں سے ہے۔
خواتین کے لئے
خواتین رمضان کی مبارک گھڑیوں کو صرف کھانے پکانے میں صرف نہ کریں، اس میں کوئی شک نہیں کہ افطاری وسحری تیار کرنا باعث اجر وثواب ہے، لیکن بقدر ضرورت وقت اس میں صرف کریں اور اس کے علاوہ اوقات کو اعمال صالحہ میں صرف کریں۔
بازاروں میں فضول گھومنے پھرنے سے اجتناب
رمضان میں بہت سارے خواتین وحضرات بازاروں میں گھوم پھر کر کپڑوں، جوتوں اوردیگر اشیاء کی خریداری کے عنوان سے اپنے قیمتی اوقات ضائع کر تے ہیں، اعمال صالحہ سے محروم ہوجاتے ہیں، رمضان سے متعلق جتنی ضروریات ہیں وہ اس مہینے کے شروع ہونے سے پہلے ہی خرید لیں اور باقی اگر رمضان میں کوئی ضرورت ہو تو بقدر ضرورت چیزیں خرید کر فورا گھر لوٹ آئیں، بازاروں اور شاپنگ مالوں میں فضول گھوم پھر کر اپنا قیمتی وقت ضائع اور بربادمت کریں۔
بیس رکعات تراویح کا اہتمام
نماز تراویح اور اعتکاف کا مکمل اہتمام کریں، بیس رکعات تروایح پرخیر القرون سے لے کر آج تک تمام امت مسلمہ متفق ہے، سستی اور غفلت یا کسی کے شک میں ڈالنے سے کچھ رکعات(مثلاآٹھ رکعات) پڑھ کر جان نہ چھڑائیں، بلکہ مکمل ۲۰ رکعات پڑھنے کا اہتمام کریں، اس طرح سستی کرنا بڑی محرومی کی بات ہے۔
خواتین کی تراویح و اعتکاف
خواتین اپنے گھروں میں فرض نمازوں کے ساتھ تراویح اور اعتکاف کا بھی اہتمام کریں، تراویح اور اعتکاف کا حکم جیسے مردوں کے لیے ہے ، ایسے ہی خواتین کے لیے بھی ہے۔
بچوں کو نماز روزہ کا عادی بنائیں
کوشش کریں کے سات سال کے بچوں کو نماز اور روزہ کا عادی بنائیں ان کی حوصلہ افزائی کریں،ہمت دلائیں تاکہ وہ بھی اس مہینے کی برکات سے مالا مال ہوجائیں۔
حضرت ربیع بنت معوز رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ ہم رمضان میں اپنے بچوں کو روزہ رکھواتے تھے اور ان کو مشغول رکھنے لیے کھلونے بنا کر دیتے تھے۔
یہ چند امور رمضان کے مہینے کو قیمتی بنانے کے حوالے سے قابل توجہ ہیں، ان کے علاوہ بھی ائمہ مساجد اور مستند علماء سے پوچھ پوچھ کر اپنا رمضان قیمتی بناسکتے ہیں، اللہ تعالی سب مسلمانوں کو اس مبارک ماہ کی قدر نصیب فرمادے۔(آمین) |
|