بیعت کی شریعت میں کیا حیثیت ہے؟
الجواب باسم ملھم الصواب
بیعت کا مطلب ہے کسی مرشد کامل متبع سنت کے ہاتھ پر اپنے گناہوں سے توبہ کرنا اور آئندہ اس کی رینمائی میں دین پر چلنے کا عہد کرنا ،یہ صحیح ہے اور صحابہ رضی اللہ تعالی عنھم کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دست اقدس پر بیعت کرنا ثابت ہے-انسان پر اپنے نفس کی اصلاح کرنا واجب ہے اس کے لیے جس طرح اور ذرائع ہیں اسی طرح کسی سے بیعت ہوجانا بھی ایک ذریعہ ہے۔ لہذا آج کے دور میں کسی اللہ والے سے بیعت کرنا نہایت ضروری ہے؛ کیونکہ تجربہ یہی ہے کہ کسی کی مریدی اختیار کیے نفس کی اصلاح بہت مشکل ہے، تو اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ کسی سے بیعت ہوئے بغیر بھی کسی اور ذریعہ سے اس کی اصلاح ہوسکتی ہے تو وہ غلطی پر ہے ۔
واللہ اعلم بالصواب
زوجہ ارشد
دارالافتاء صفہ آئن لائن کورسز
13جمادی الاولی 1438ھ
12فروری2017ء