موبائل رنگ ٹون میں مقدس کلمات لگانے کا حکم

دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر:45

 فقہی  عبارات  میں  غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے  کہ قرآنی آیات،ذکر وتسبیح ، درودشریف وغیرہ  کے کلمات اورا یسی نظمیں یا نعتیں  جو ذکر اللہ پر مشتمل ہوں اورا ن سے  مقصود ذکر اللہ ہو۔مثلا اسماء حسنیٰ پر مشتمل  نظم وغیرہ  ایسی  تمام چیزوں  کو ذکر کے علاوہ  کسی اور  جائز مقصد کے لیےا ستعمال کرنے کے جواز اورعدم جوازکا  مدار اغراض  ومقاصد پر ہے  اگر مقصد  شرعاً درست ہوتواس مقصد  کے لیے ان کا استعمال  جائز ہے ورنہ جائز نہیں ۔ مثلا  وہ مقاصد  دو قسم  کے ہوسکتے ہیں  :

  • تذکیر لذکر اللہ
  • اعلام

مذکورہ  بالا مقدس کلمات  کو فون   سننے کی گھنٹی  کی جگہ اگر یہ مقصد ہو کہ کوئی شخص فون کرے توجب  تک فون  نہ اٹھایا جائے اس وقت تک وہ اللہ  تعالیٰ کے مقدس کلام ، ذکر اللہ یادینی  یا اصلاحی  مضامین پر مشتمل نظموں یا نعتوں سے مستفید ہوتا رہے  توا س  مقصدکے لیے مذکورہ  بالا مقدس  کلمات  کوفون سننے کی گھنٹی  کی جگہ استعمال کرنے کی فی نفسہ  گنجائش معلوم  ہوتی ہے لیکن چونکہ  مذکورہ بالا مقصد کے حصول  میں شرعاً درج ذیل دو خرابیان  لازم  آسکتی ہیں اس لیے ان سے  بچنا ضروری  ہوگا ۔

1۔ پہلی خرابی  یہ  لازم آتی ہے  کہ اچانک  فون اٹھانے کی صورت میں قرآنی  آیاتدرمیان میں کٹ  جائیں گے جس  میں  ان آیات کی بے ادبی لازم آتی ہے  لہذا قرآنی آیات اس مقصد کے لیے استعمال  نہ کی جائیں ۔ نہ سننے  میں ،نہ سنانے میں ۔

  • دوسری خرابی یہ لازم  آتی ہے  جس شخص کو فون  کیاگیاہے  بعض اوقات  وہ بیت الخلاء میں ہوتا ہے توفون  آنے پرا یسی  حالت میں مذکورہ مقدس کلمات کے موبائل فون  پر جاری ہونے میں بے ادبی  ہوگی لہذا مقدس کلمات  فون سننے کی گھنٹی کی جگہ پر استعمال نہ کیے جائیں ۔

اور اگردوسرا مقصد  یعنی ” اعلام ” پیش نظر  ہو  یعنی  مذکورہ مقدس کلمات  کو اس لیے موبائل فون میں  مقرر کیاجائے تا کہ اس کے ذریعہ فون آنے کی اطلاع  ملنے کا فائدہ  حاصل ہوتا ہے تو اس مقصد کے  لیے مذکورہ بالا مقدس کلمات  کو استعمال کرنا درست  نہیں ، مکروہ ہے ۔

2۔ فون کرنے والا اگر کسی شخص کو فون کرے  اورا س نے اپنے موبائل میں قرآنی آیت  کی تلاوت کی ریکارڈنگ  لگارکھی ہو اوراس  کے فون  اٹھانے کی صورت میں  آیت درمیان  میں کٹ جاتی  ہے  تواسکی ذمہ داری  اس  شخص پر ہے جس  نے اپنے فون میں اس قسم کی ریکارڈنگ   لگائی ہے ۔

اگر کسی  شخص نے گانے کی ریکارڈنگ  اپنے فون میں مقرر کر رکھی ہے  اور فون کرنیوالے شخص کے کان میں اس گانے کی آواز بلا اختیار  آئے تواس صورت میں وہ فون کرنیوالا  شخص گنہگار نہ ہوگا ہاں قصداً سننے سے گناہ  ہوگا اس لیے حتی الامکان  سننے سے اجتناب  ضروری ہے  ۔

  • گاڑی کی اسٹارٹنگ میں مقرر کی گئی ” دعاء سفر ”  کی ریکارڈنگ اگر گاڑی اسٹارٹ ہونے کے بعد مکمل ہو کر ختم ہوتی ہے درمیان میں ناتمام طور  پر نہیں کٹتی  تواس  کو مقررکرنے میں کوئی حرج نہیں ۔کیونکہ  اس صورت  میں دعاء سفر کی تذکیر  پائی جاتی  ہے جو ایک نیک مقصد ہے ۔

وفی مجمع الانھر: من سبح  فی السوق  بنیۃ ان الناس  ٖ غافلون ، فلعلھم  ۔۔۔الخ 

فی نصاب الاحتساب  :  ذکر الخانی : الحارس فی الحرامۃ اذا قال  : لاالہ اللہ او ما ۔۔الخ  ( نصاب الاحتساب ، تالیف : عمر بن محمد بن عوض السنامی الحنفی ۔المتوفی :734ھ

 فی الشامیۃ  ( الدر المختار  431 )

 وفی الھندیۃ : 5/315)

دارالعلوم کراچی

اپنا تبصرہ بھیجیں