عموما دیکھا گیا کہ بعض لوگ مختلف کھانوں کی تصاویر فیس بک پر اپلوڈ کردیتے ہیں کہ میں اس وقت یہ کھارہا ہوں۔ عین ممکن ہے کہ آپ کی فرینڈ لسٹ میں کوئی ایسا شخص بھی موجود ہو جس کو سوکھی روٹی بھی میسر نہ ہو یا وہ کسی۔معاشی پریشانی کا شکار ہو،ایسے میں آپ مجھے بتائیں کہ اس کے دل پر کیا گذرے گی؟ حدیث شریف میں تو اس بات سے بھی منع فرمایا گیا کہ فروٹ کے چھلکے بھی گھر کے سامنے نہ پھینکے جائیں، کہیں پڑوس کے بچے اس کو دیکھ کر یہ نہ سوچنے لگیں کہ ہمیں تو یہ فروٹ میسر نہیں اور ہم مرغن اور مہنگے کھانوں کی مختلف زاویوں سے تصاویر اپلوڈ کرنے سے بھی نہیں کتراتے۔ یہ وبا فیس بک پربہت عام ہے اور ہم بسا اوقات یہ کام اس انداز سے کرجاتے ہیں کہ ہمیں احساس تک نہیں ہوتا کہ ہمارے اس عمل سے کتنے لوگوں کے دل پر چوٹ لگی اور اللہ بچائے نہ جانے کتنے لوگ اس وجہ سے ناشکری کے گناہ مبتلا ہوئے۔ اس سے خود بھی بچنا چاہیے اور دوسروں کو بھی اس کی طرف متوجہ کرنا چاہیے۔ دوسری اہم بات یہ ہے کہ ایسے کھانوں اور چیزوں کو دیکھ کر نظر لگنے کا بھی قوی امکان ہے کہ کھانے والے کو وہ فائدہ کے بجائے نقصان پہنچائے واللہ تعالٰی اعلم
رشید احمد خورشید