فتویٰ نمبر:720
استفتاء: اگر بھائی کو والد کی وراثت سے نو لاکھ نقد ملتا ہے تو بہن کو کتنا ملے گا? والدین نہیں ہیں ۔
الجواب حامدا ومصلیا ومسلما۔
مذکورہ صورت میں بھائی خو وراثت میں سے نو لاکھ ملا تو بہن کو ساڑھے چار لاکھ ملے گاکیوں کہ لڑکے کو لڑکی کے حصے کا ڈبل ملتا ہے ۔
قال الله تعالٰی!
یوصیکم اللہ فی اولادکم للذکر مثل حظ الانثیین ۔
سورہ نساء، آیت نمبر: ۱۱ ۔
عن ابن عباس رضی اللہ عنھما قال : کان المال للولد وکانت الوصیة للوالدين ، فنسخ اللہ من ذلک ما احب فجعل للذکر مثل حظ الانثین ، وجعل للأبوین لکل واحد منھما السدس والثلث ، وجعل للمرأة الثمن والربع وللزوج الشطر والربع.
( صحیح البخاری : ج ۲ ، ص ۶۵۸ ۔
اما الاخوات لاب وام فاحوال خمس: النصف للواحدۃ، والثلثان للانثیین فصاعدۃ ومع الاخ لاب وام للذکر مثل حظ الانثیین ۔۔۔۔۔الخ
( السراجی فی المیراث : ص: ۱۵ )۔
فقط واللہ اعلم بالصواب ۔
بنت محمد منصف ۔
دارالافتاء جامعۃ السعيد ۔
۲۵ جنوری ۲۰۱۷
۲۶ ربیع الثاني ۱۴۳۸