دوران نماز آیت سجدہ کی تلاوت
فتویٰ نمبر:215
الجواب حامدومصلیا
کسی نے نماز کے اندر سجدے کی آیت پڑھی اگر وہ آیت سورت کی بیچ میں ہے تو افضل یہ ہے کہ آیت سجدہ پڑھنے کے بعد سجدہِ تلاوت کرے پھر کھڑا ہو کر سورة ختم کرے اور رکوع کرے اور اگر اس وقت سجدہِ تلاوت نہیں کیا بلکہ نماز کے لئے رکوع کر لیا سجدہِ تلاوت کی نیت بھی کر لی تب بھی جائز ہے اور اگر اسی وقت سجدہ یا رکوع نہ کیا اور سورة پوری کرنے کے بعد رکوع کیا تو اب رکوع میں سجدہِ تلاوت کی نیت سے ادا نہیں ہو گا اب اس کو سجدہِ تلاوت الگ سے کرنا ہی متعین ہوگا اور تاخیر کی وجہ سے سجدہ سہو کرنا بھی واجب ہے اور اگر آیتِ سجدہ سورت کے آخر میں ہے تو افضل یہ ہے کہ اس کے پڑھنے کے بعد رکوع کر دے اور منفرد ہو تو رکوع میں سجدہِ تلاوت کی بھی نیت کر لے اور اگر امام ہو تو بہتر یہ ہے کہ رکوع میں سجدہِ تلاوت کی نیت نہ کرے کیونکہ نماز کے سجدے میں امام اور مقتدیوں سب کا سجدہِ تلاوت بھی ادا ہو جائے گا اور اگر وہ آیتِ سجدہ کی تلاوت کے بعد سجدہِ تلاوت کرے تو اس کو چاہئے کہ سجدے سے سر اٹھانے اور کھڑا ہونے کی بعد اگلی سورت میں سے کچھ پڑھے پھر رکعت کا رکوع کرے اگر سجدہِ تلاوت سے کھڑا ہونے کے بعد اگلی سورت میں سے کچھ نہ پڑھا اور رکوع کر دیا تب بھی جائز ہے