سوال
١- قسم کے کفارے کی ادائیگی کے لیے100 روپے روزانه کسی مستحق کو دیے جائیں 10دن تک اگر وه کھانے کے علاوه کسی اور مصرف میں خرچ کر لے تو کیا کفاره ادا ہو جائے گا ؟
کیونکه رقم دينے کی صورت میں یہ تحقیق کس طرح کی جاسکتی ہے کہ کھانے میں ہی خرچ کیے یا کسی اور مصرف میں؟
٢) ١٠٠ روپے روزانه صدقه فطر کے حساب سے ٹھیک ہیں آجکل ؟ يا كتنی رقم دی جائے ؟
رهنمائی فرمادیں۔
الجواب حامداومصلیا:
۱۔ کفارہ ادا ہو جائے گا کیونکہ کھانا کھلانا ضروری نہیں کھانے کی قیمت بھی ادا کی جا سکتی ہے۔
۲۔آج کل صدقہ فطر(پونے دو کلواحتیاط دو کلو گندم کی قیمت)92روپےہے۔البتہ جس وقت بھی کفارہ ادا کیا جائے گا تو اس وقت کی قیمت کا اعتبار کریں گے۔
قسم کا كفاره یہ ہے کے دس غریبوں کو دو وقت پیٹ بھر کر کھانا کھلائیں،یا ان کو کپڑے کاجوڑادیں،اتنی استطاعت نہ ہو تو تین دن روزے مسلسل رکھیں۔
(قال اللہ تعالی:
لَا يُؤَاخِذُكُمُ اللَّهُ بِاللَّغْوِ فِي أَيْمَانِكُمْ وَلَٰكِنْ يُؤَاخِذُكُمْ بِمَا عَقَّدْتُمُ الْأَيْمَانَ ۖ فَكَفَّارَتُهُ إِطْعَامُ عَشَرَةِ مَسَاكِينَ مِنْ أَوْسَطِ مَا تُطْعِمُونَ أَهْلِيكُمْ أَوْ كِسْوَتُهُمْ أَوْ تَحْرِيرُ رَقَبَةٍn ۖ فَمَنْ لَمْ يَجِدْ فَصِيَامُ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ ۚ ذَٰلِكَ كَفَّارَةُ أَيْمَانِكُمْ إِذَا حَلَفْتُمْ ۚ …..الاية،”
(المائدة: ٨٩ )
” وقوله:(عشرةمساكين)ای تحقیقا او تقدیرا،حتی لو اعطی مسکینا واحدا فی عشرةايام،كل يوم نصف صاع يجوز …………..ولوغدی مسکینا واعطاہ قیمةالعشاءاجزاه
(فتاوی شامی: کتاب الایما ن ج/2 ,ص/۵۰۳)
فقط و اللہ اعلم بالصواب
بنت محی الدین عفی عنھا
۲۴/۱/۳۸
26/10/16