سوال:کیا دو رکعت نماز نفل میں مندرجہ ذیل ساری نیتیں کرسکتے ہیں ؟تحیة المسجد ،تحية الوضوء ،صلوات الحاجات ،صلوات التوبة ،شکرانے کے نفل نیز اگر ظہر کی نماز ہو تو اسکے دو نوافل کی نیت۔
اور اس صورت میں اجر و ثواب کی کیا کیفیت ہوگی؟
فتویٰ نمبر:214
الجواب بعون الملک الوھاب.
جی ہاں دو رکعت نفل نماز میں متعدد نیتیں کر سکتے ہیں لیکن اس بات کا خیال رہے کہ جو نوافل کسی وقت کے ساتھ موقت ہیں یا ان کو ادا کرنے کا کوئی خاص سبب ہوتا ہے تو ان کے ادا ہونے کے لیے اس وقت اور سبب کا پایا جانا ضروری ہے مثلا مندرجہ بالا نیات میں سے اگر تحیۃ المسجد کی نیت کی جائے تو تحیۃ المسجد اس وقت ادا ہو گی جب دخول مسجد پایا جائے اسی طرح وضو کرنے کے بعد تحیۃ الوضو کی نیت کرنا درست ہے- نیز جتنی نیتوں کے ساتھ یہ نماز پڑھی جائے گی اتنا ہی ثواب زیادہ ہو گا-
علقمۃ ابن الوقاص اللیثی یقول سمعت عمر ابن الخطاب رضی اللہ تعالی عنہ علی المنبر یقول سمعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یقول انما الاعمال بالنیات و انما لامری ما نوی- الصحیح البخاری(1-2)
ثم انہ ان جمع بین عبادات الوسائل فی النیۃ صح کما لو اغتسل لجنابۃ و عید وجمعۃ اجتمعت و نال ثواب الکل و کما لو توضا لنوم و بعد غیبۃ واکل لحم جزور و کذا یصح لو نوی نافلتین او اکثر کما لو نوی تحیۃ مسجد و سنۃ وضوء و ضحی و کسوف- حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح (ص 216).
بنت محمد اقبال
15-11-2016.