عورت کا ڈرائیونگ کر نا جا ئزہے
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم
الْجَواب حامِداوّمُصلّیاً
عورت کے لیے از خود باہر نکلنے اور گاڑی چلانے میں موجودہ ماحول کی روشنی میں جو مفاسد ہیں اور شرعی احکام کی خلاف ورزی کا جو ارتکاب ہے وہ شرعی تناظر میں کسی سے مخفی نہیں ہے، جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: عورت چھپانے کی چیز ہے کیونکہ جب وہ نکلتی ہے تو شیطان اس کی تاک جھانک میں لگ جاتا ہے، اس لیے شدید ضرورت کی بنا پر اور کوئی شرعی محذور نہ پائے جانے کی صورت میں پردہ کے پورے اہتمام کے ساتھ یعنی برقعہ پہن کر چہرہ چھپا کر گاڑی چلانے کی گنجائش ہے، لیکن اگر گاڑی چلانے میں بے پردگی کا امکان ہوتو اس وقت نہ باہر نکلنا جائز ہوگا اور نہ ہی گاڑی چلانا جائز ہوگا۔ بلکہ شوہر کو اس کام کے لیے وقت نکالنا ہوگا۔ جیسا کہ معلوم ہے کہ بدون شدید ضرورت کے عورت کا باہر نکلنا منع ہے لہذا بغیر سخت مجبوری کے شاپنگ کے لیے جانا بھی جائز نہ ہوگا اور نکلنے کی صورت میں پردہ کا پورا اہتمام ضروری ہوگا۔
وَاللہ اَعْلَمُ