فتویٰ نمبر:740
سوال:کیاعورت کیلئےحالت ِ حیض میں قرآن کاترجمہ پڑھنادرست ہے؟
الجواب حامدا ومصلیا
عورت کیلئےجس طرح حالت ِ حیض میں قرآن کریم کےمنزّل من اللہ عربی الفاظ کی تلاوت کرنااوراسکوچھونا ناجائزاورحرام ہےاسی طرح قرآن پاک کاترجمہ زبان سےاداکرنایا لکھےہوئےترجمہ کوچھونابھی ممنوع ہے۔(۱)
جیساکہ محدث جلیل حضرت مولاناعبدالحی الکھنوی ؒتحریرفرماتےہیں :
لوکان القرآن مکتوبابالفارسیۃ یحرم علی الجنب والحائض مسہ بالاجماع وھوالصحیح ،اماعندابی حنیفۃ فظاھروکذلک عندھمالانہ قراٰن حتی یتعلق بہ جوازالصلوٰۃ فی حق من لایحسن العربیۃ کذافی البحرالرائق ۔۔۔۔اختلفوافی قراءۃ القراٰن بالفارسیۃ للجنب ونحوہ ٖ فذکرجماعۃ منھم المحبوبی وابن ملک وغیرھماجوازہ وھومذھب المتقدمین ونص المتاخرون علی حرمتہ ،کمامرنقلاًعن المحقیقین وغیرہ ،قلت ھذااوجہ…….. الخ(اکام النفائس فی اداءالاذکاربلسان الفارس ص:۵۳)۔
التخريج
(۱)الدر المختار – (1 / 292)
(وَقِرَاءَةُ قُرْآنٍ) بِقَصْدِهِ (وَمَسُّهُ) وَلَوْ مَكْتُوبًا بِالْفَارِسِيَّةِ فِي الْأَصَحِّ (وَإِلَّا بِغِلَافِهِ) الْمُنْفَصِلِ كَمَا مَرَّ (وَكَذَا) يُمْنَعُ (حَمْلُهُ) كَلَوْحٍ وَوَرَقٍ فِيهِ آيَةٌ.
البحر الرائق، دارالكتاب الاسلامي – (1 / 212)
وَلَوْ كَانَ الْقُرْآنُ مَكْتُوبًا بِالْفَارِسِيَّةِ يَحْرُمُ عَلَى الْجُنُبِ وَالْحَائِضِ مَسُّهُ بِالْإِجْمَاعِ وَهُوَ الصَّحِيحُ، أَمَّا عِنْدَ أَبِي حَنِيفَةَ فَظَاهِرٌ وَكَذَلِكَ عِنْدَهُمَا؛ لِأَنَّهُ قُرْآنٌ عِنْدَهُمَا حَتَّى يَتَعَلَّقُ بِهِ جَوَازُ الصَّلَاةِ فِي حَقِّ مَنْ لَا يُحْسِنُ الْعَرَبِيَّةَ اهـ