فتویٰ نمبر:742
سوال:بخدمت جناب مفتی صاحب : جنابِ عالی!
طارق ولدفقیرمحمدنےتقریباًدوہفتہ قبل غصہ کی حالت میں فون پراپنےسسر سے مندرجہ ذیل جملہ ایک سانس میں اس طرح کہہ دیا:فاطمہ کومیں طلاق دیتاہوں ،طلاق دیتا ہوں ،طلاق دیتاہوں برائےمہربانی کتاب وسنت کی روشنی میں جواب دیں کہ طلاق ہوئی یا نہیں ؟اس سوال کاجلدازجلد جواب مطلوب ہے؟
الجواب حامدا ومصلیا
صورت ِ مسئولہ میں سائل کی بیوی فاطمہ کوتین طلاق مغلظہ واقع ہوچکی ہیں ، اب نہ رجوع ہوسکتاہےاورنہ ہی بدون ِ حلالہ شرعیہ کےدوبارہ عقدِ نکاح ہوسکتاہے(۱)
لہذااگر سائل اپنی مطلقہ سےبغیرحلالہ شرعیہ کےنکاح یارجوع کرلیتاہےتوشرعاًیہ امرزنااورحرام کاری ہوگا
التخريج
(۱) الفتاوى الهندية – (1 / 473)
وَإِنْ كَانَ الطَّلَاقُ ثَلَاثًا فِي الْحُرَّةِ وَثِنْتَيْنِ فِي الْأَمَةِ لَمْ تَحِلَّ لَهُ حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ نِكَاحًا صَحِيحًا وَيَدْخُلَ بِهَا ثُمَّ يُطَلِّقَهَا أَوْ يَمُوتَ عَنْهَا كَذَا فِي الْهِدَايَةِ وَلَا فَرْقَ فِي ذَلِكَ بَيْنَ كَوْنِ الْمُطَلَّقَةِ مَدْخُولًا بِهَا أَوْ غَيْرَ مَدْخُولٍ بِهَا كَذَا فِي فَتْحِ الْقَدِيرِ
فتح القدير للمحقق ابن الهمام الحنفي – (8 / 439)
( وَإِنْ كَانَ الطَّلَاقُ ثَلَاثًا فِي الْحُرَّةِ أَوْ ثِنْتَيْنِ فِي الْأَمَةِ لَمْ تَحِلَّ لَهُ حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ نِكَاحًا صَحِيحًا وَيَدْخُلَ بِهَا ثُمَّ يُطَلِّقَهَا أَوْ يَمُوتَ عَنْهَا ) وَالْأَصْلُ فِيهِ قَوْله تَعَالَى { فَإِنْ طَلَّقَهَا فَلَا تَحِلُّ لَهُ مِنْ بَعْدُ حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ } فَالْمُرَادُ الطَّلْقَةُ الثَّالِثَةُ وَالثِّنْتَانِ فِي حَقِّ الْأَمَةِ كَالثَّلَاثِ فِي حَقِّ الْحُرَّةِ
بدائع الصنائع، دارالكتب العلمية – (2 / 264)
وَلِهَذَا لَوْ وَطِئَهَا بَعْدَ الطَّلَاقِ الثَّلَاثِ مَعَ الْعِلْمِ بِالْحُرْمَةِ لَزِمَهُ الْحَدُّ