سوال:کیا پاؤں کی انگلیوں میں خلال کرنے کی جو کیفیت اور طریقہ بتایا جاتا ہے کہ بائیں ہاتھ کی چھنگلی سے کیا جائے اور نیچے کی طرف کیا جائے کیا یہ طریقہ درست ہے ؟
الجواب حامداًومصلیاً
پاؤں کی انگلیوں میں خلال کا طریقہ یہ ہے کہ بائیں ہاتھ کی چھنگلی سے کیا جائےاور دائیں پاؤں کی چھنگلی سے شروع کرکے بائیں پاؤں کی چھنگلی پر ختم کیا جائے ۔ اور انگلی کو اوپر کی طرف سے داخل کرکے نیچے سے اوپر کی طرف کھینچا جائے۔
الدر المختار – (1 / 117)
( و ) تخليل ( الأصابع ) اليدين بالتشبيك والرجلين بخنصر يده اليسرى بادئا بخنصر رجله اليمنى وهذا بعد دخول الماء خلالها
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) – (1 / 118)
قُلْت: وَيُجَابُ عَنْ قَوْلِهِ وَيُشْكِلُ إلَى إلَخْ بِأَنَّ الرِّجْلَيْنِ مَحَلُّ الْوَسَخِ وَالْقَذَرِ، وَلِذَا سَيَذْكُرُ الشَّارِحُ أَنَّ مِنْ الْآدَابِ غَسْلَهُمَا بِالْيَسَارِ (قَوْلُهُ: بَادِئًا) أَيْ وَخَاتَمًا بِخِنْصَرِ رِجْلِهِ الْيُسْرَى؛ لِأَنَّ خِنْصَرَ الرِّجْلِ الْيُمْنَى هِيَ يُمْنَى أَصَابِعُهَا وَإِبْهَامُ الْيُسْرَى كَذَلِكَ: أَيْ وَالتَّيَامُنُ سُنَّةٌ أَوْ مُسْتَحَبٌّ أَفَادَهُ فِي الْحِلْيَةِ. قَالَ فِي الْبَحْرِ: وَقَوْلُهُ: مِنْ أَسْفَلَ إلَى فَوْقَ يَحْتَمِلُ شَيْئَيْنِ: أَنْ يَبْدَأَ مِنْ أَسْفَلَ إلَى فَوْقَ أَيْ مِنْ ظَهْرِ الْقَدَمِ أَوْ مِنْ بَاطِنِهِ كَمَا جَزَمَ بِهِ فِي السِّرَاجِ، وَالْأَوَّلُ أَقْرَبُ اهـ أَيْ فَيُدْخِلُ خِنْصَرَهُ مِنْ جِهَةِ ظَهْرِ الْقَدَمِ، فَيُخَلِّلُ مِنْ أَسْفَلَ صَاعِدًا إلَى فَوْقَ لَا مِنْ جِهَةِ بَاطِنِهِ
فتح القدير للمحقق ابن الهمام الحنفي – (1 / 43)
( قَوْلُهُ وَتَخْلِيلُ الْأَصَابِعِ ) صِفَتُهُ فِي الرِّجْلَيْنِ أَنْ يُخَلِّلَ بِخِنْصِرِ يَدِهِ الْيُسْرَى خِنْصِرَ رِجْلِهِ الْيُمْنَى ، وَيَخْتِمَ بِخِنْصِرِ رِجْلِهِ الْيُسْرَى فِي الْقُنْيَةِ ، كَذَا وَرَدَ وَاَللَّهُ أَعْلَمُ
فقط
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
کتبہ
محمد ابراھیم
المتخصص فی الافتاء
بجامعہ معہد الخلیل الاسلامی
بھادرآباد ، کراتشی
۱۱/۱/۲۰۱۵ــ ۱۹/۳/۱۴۳۵