مصافحہ کا اسلامی طریقہ کیا ہے اور مجلس میں جا کر ہر ایک سے فردا ً فردا ً مصافحہ کرنا ضروری ہےیا نہیں ؟
سوال :اگر کوئی شخص کسی محفل میں آئے تو اسے سلام کرنے کے ساتھ ساتھ کیا فرداً فردا ً مصافحہ کرنا بھی ضروری ہے؟ جبکہ اس محفل میں کچھ لوگ مصافحہ کے لئے ہاتھ بڑھانے سے کترا رہے ہوں تو آنے والے کو ایسی صورت میں کیا کرنا چاہیئے ؟ اور اگر واپسی میں ایسی ہی صورتِ حال ہو تو کیا کرنا چاہیئے ؟ برائے مہربانی مفصل جواب دے کر مشکور فرمائیں،نیز یہ بھی بتلا دیں کہ مصافحہ کرنے کا اسلامی طریقہ کیا ہے؟
الجواب:مصافحہ کرنے کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ دونوں ہاتھوں سے کیا جائے۔(۱)
جیسا کہ در مختار میں ہے :
السنة في المصافحة بكلتا يديه (شامي.ص:۳۸۱ ج:۶)
نیز جب کوئی شخص کسی مجلس میں آئے تو حدیث شریف میں آتا ہے کہ وہ سلام کرے پھر اگر بیٹھنا چاہے تو وہاں بیٹھ جائے پھر جب واپس جانا چاہے تو دوبارہ سلام کرے کیونکہ پہلا سلام دوسرے سلام سے بڑھا ہوا نہیں ہے ۔(۲)
مشكاة المصابيح (3 / 1320):
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا انْتَهَى أَحَدُكُمْ إِلَى مَجْلِسٍ فَلْيُسَلِّمْ فَإِنْ بَدَا لَهُ أَنْ يَجْلِسَ فَلْيَجْلِسْ ثُمَّ إِذَا قَامَ فَلْيُسَلِّمْ فَلَيْسَتِ الْأُولَى بِأَحَقَّ مِنَ الْآخِرَةِ»
اس حدیث میں صرف مجلس میں آتے اور اس سے جاتے ہوئے سلام کرنے کا حکم دیا گیا ہے ،لہٰذا مصافحہ کرنا کوئی ضروری نہیں بلکہ اگر مصافحہ کرنے سے مجلس کی اجتماعیت وغیرہ میں خلل آتا ہو تو مصافحہ نہ کیا جائے ۔فقط
واللہ سبحانہ وتعالیٰ اعلم
کتبہ :محمد مدنی عفی عنہ
دارالافتاء جامعہ معہد الخلیل الاسلامی بہادر آباد کراچی
۶صفر المظفر ۱۴۲۴ھ
9-APRIL-2003