السلام علیکم مفتی صاحب ایک سوال اوقات صلوتہ سنت کیا ہے؟
فتویٰ نمبر:127
جواب:نمازوں کے مستحب اوقات
فجر کی نماز کا مستحب وقت
جب اُجالا ہو جائے اور اتنا وقت ہو کہ قرآتِ مستحبہ کو ساتھ سنت کے موافق اچھی طرح نماز ادا کی جائے اور پھر نماز سے فارغ ہونے کے بعد اتنا وقت باقی رہے کہ سورج نکلنے سے پہلے دوبارہ سنت کے موافق نماز پڑھی جا سکتی ہو تو ایسے وقت نماز پڑھنا مستحب و افضل ہے اور یہ حکم ہر زمانے میں ہے لیکن قربانی کے دن حج کرنے والوں کے لئے مزدلفہ میں اول وقت فجر کی نماز پڑھنا افضل ہے، عورتوں کے لئےہمیشہ فجر کی نماز اول وقت میں پڑھنا مستحب ہے- اور باقی نمازوں میں مردوں کی جماعت کا انتظار کریں اور جماعت ہو جانے کے بعد پڑھیں-
ظہر کی نماز کا مستحب وقت
گرمی کے موسم میں اتنی دیر کر کے پڑھنا کہ گرمی کی تیزی کم ہو جائے مستحب ہے اور سردی کے موسم میں اول وقت پڑھنا افضل ہے لیکن اس کا خیال -رکھنا چاہئے کہ ظہر کی نماز ہر حال میں ایک مثل سایہ کے اندر پڑھ لی جائے جمعہ کی نماز ہمیشہ اول وقت میں پڑھنا مستحب ہے- جمہور کا یہی مذہب ہے اور اسی پر فتویٰ ہے کیونکہ اس میں مجمع بہت زیادہ ہوتا ہے اور لوگ پہلے سے آئے ہوئے ہوتے ہیں پس تاخیر سے ان کو تنگی ہو گی
عصر کی نماز کا مستحب وقت
خواہ سردی ہو یا گرمی ہر زمانے میں عصر کی نماز میں تاخیر مستحب ہے مگر اتنی تاخیر نہ کرے کہ وقت مکروہ ہو جائے
مغرب کی نماز کا مستحب وقت
ابر و غبار کے دن کے سوا ہمیشہ مغرب کی نماز میں جلدی کرنا یعنی اول وقت پڑھنا مستحب ہے –
عشاء کی نماز کا مستحب وقت
ایک تہائی رات تک مستحب وقت ہے- اس کے بعد آدھی رات تک تاخیر مباح ہے اس کے بعد مکروہ وقت ہو جاتا ہے- وتر کی نماز میں اُس شخص کو آخر رات تک تاخیر کرنا مستحب ہے جس کو اپنے جاگ اُٹھنے کا پکا بھروسہ ہو پس ایسے شخص کو نماز تہجد کے بعد صبح صادق سے پہلے پہلے نمازِ وتر پڑھنا مستحب ہے لیکن اگر آنکھ کھلنے اور اٹھنے کا پورا بھروسہ نہ ہو تو اس کے لئے مطلقاً تعجیل افضل و مستحب ہے پس اس کو نماز عشاء کے بعد سونے سے پہلے پڑھ لینا چاہئے- ابر و غبار کے روز ہمیشہ فجر اور ظہر اور مغرب کی نماز ذرا دیر کر کے پڑھنا بہتر و مستحب ہے تاکہ وقت پوری طرح ہو جائے اور شبہ نہ رہے -اور عصر و عشاء کی نماز مستحب وقت سے پہلے ادا کرنا مستحب ہے
فائدہ: دو فرض نمازوں کو کسی عذر سے ایک وقت میں جمع نہ کرے نہ سفر میں -نہ حضر میں نہ بیماری میں، لیکن عرفات و مزدلفہ اس حکم سے مستثنٰی ہیں عرفات میں اگر ظہر و عصر کی نماز میں جمع کرنے کی شرائط پائی جائیں تو یہ دونوں نمازیں ظہر کو وقت میں پڑھی جائیں اور مزدلفہ میں مغرب و عشاءکی نماز عشاءکے وقت میں پڑھی جائے-
واللہ اعلم
مفتی نوید