سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام کے اگر کسی کے شوہر کی سالگرہ ہو اور وہ بیوی کو زبردستی کیک کھانے پر مجبور کریں تو کیا حکم ہے ؟ کھالینا چاہیے اور بیوی گناہ گار ہوگی ؟
جواب: ایک تو سالگرہ کرنا غیر مسلموں کا طریقہ ہے بیوی کو چاہیے کہ اپنے شوہر کو نرمی سے سمجھائیں کہ وہ غیر مسلموں کے طریقوں کو نہ اپنائیں اگر پھر بھی وہ نہ مانیں تو دل سے ان کے اس عمل کو برا جانیں خود کیک نہ کھانا چاہیے اگر اصرار کر کے آپ کو بھی کیک کھلادیں تو کھالیں اور نیت میں اس فعل کو برا جانیں ۔
جیسا کہ بہشتی زیور میں ہے کہ :
” فرمایا رسول ﷺ نے جو شخص تم میں سے کوئی بات خلاف شرع دیکھے تو اس کو ہاتھ سے مٹادے اور اتنا بس نہ چلے تو زبان سے منع کردے اورا گر اسکا بھی حقدار نہ ہو تو دل سے برا سمجھے اور یہ دل سے برا سمجھنا ایمان کا آخری درجہ ہے ۔ ” ( بہشتی زیور 7/27)
ایسی صورت میں بیوی گناہ گار نہ ہوگی ۔ بیوی شوہر کو یوں بھی قائل کرسکتی ہے کہ پیدائش کے دن کے علاوہ کسی اور دن میں صدقہ خیرات کر کے بھی پیدائش کی خوشی منائی جاسکتی ہے ۔
Load/Hide Comments