نیا سال شروع ہورہا ہے ۔ نئے سال کا اہم ترین تقاضا یہ ہے کہ ہم سب اپنی عمر کے قیمتی لمحات کے بارے میں غور وفکر کریں کہ ہماری زندگی کن کاموں میں صرف ہورہی ہے ؟ ہمارے قدم ہمیں جنت کے قریب کررہے ہیں یا دوزخ کے؟ اللہ تعالیٰ ہم سے راضی ہیں یا ناراض؟ آخرت جو ہمارا اصلی وطن ہے وہ بگڑرہی ہے یا سنوررہی ہے ؟ یہ فکر ہر مسلمان کو ہونی چاہیے ۔جنوری سے نیاسال شروع ہورہاہے ۔ ہم سب غور کریں کہ گزشتہ جنورمی سے اس جنوری تک پورا سال گزرگیا مگر آخرت کے لحاظ سے ہم گزشتہ جنوری جہاں تھے اب بھی وہی ہیں یا اس میں کوئی ترقی ہوئی ہے؟
دیکھئے! گزشتہ سال میں ہمارے گرد وپیش کتنے لوگ زندہ تھے اور اب وہ دار فانی سے دار بقاء کی طرف کوچ کر گئے ہیں۔ اسی طرح ہم سب کو ایک دن دنیا سے جانا ہے ۔ لہذا زندگی کا ایک ایک لمحہ بہت قیمتی ہے ۔
دنیاوی تجارت میں سال ختم ہونے پر نفع وخسارہ کا حساب لگا کر گوشوارے تیار کیے جاتے ہیں ۔
ہمیں بھی آخرت اور اعمال صالحہ کے حساب وکتاب کے گوشوارے بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ہمیں اپنے محاسبہ کی توفیق مل جائے ۔ اپنے اندر فکر آخرت پیدا کریں روز حساب آنے سے پہلے پہلے اللہ کی رحمت سے آخرت کی تیاری کی توفیق طلب کریں اور ایمان اعمال صالحہ سے یہ مراد نہیں کہ نفل عبادت زیادہ کریں بلکہ مطلب یہ ہے کہ اللہ کی نافرمانی چھوڑدیں ۔ نفس وشیطان نے ہمیں دھوکہ دے رکھاہے کہ نفل عبادت کرتے چلے جاؤ۔ گناہ چھوڑنے کی ضرورت نہیں۔ اسی جہالت کی بنیاد پر خود نیک اور صالح لوگ بھی غلط قسم کی رسوم اور طرح طرح کے گناہوں میں مبتلا ہو کر اللہ کو ناراض کر بیٹھتے ہیں۔ لہذا چند روزہ زندگی کے ہر لمحہ کو غنیمت سمجھ کر وطن آخرت کی فکر کرنی چاہیے ۔
اس کے علاوہ استغفار کی خوب کثرت کیجئے کہ اس سے غفلت کی آنکھیں کھل جاتی ہیں اور آنے والی آفات سے حفاظت ہوجاتی ہے ۔
زندگی کا ہر دن ۔۔۔۔۔ہمیں موت کے قریب کررہا ہے ۔فکر کیجئے !!!
یااللہ! ہمارے دلوں کی کیفیت بدل دیجئے ۔ ہمیں عزم وہمت عطا فرماکر ہمارے گناہوں سے در گزر فرمائیے ۔ ہمیں اپنی اور حبیب ﷺ کی محب اور کامل تابعداری نصیب فرمائیے اور اس نئے اسلامی سال کو ہماری دنیا وآخرت کے لیے معین ومفید اور عالم اسلام کے لیے عافیت اور فتوحات کا دروازہ بنادیجے ۔
اللہ ہمارا حامی وناصر ہو۔ آمین