(٤٠) عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حَصِیْن رضی اللہ عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِؐ قَالَ فِی ھٰذِہِ الْاُمَّۃِ خَسْفٌ وَمَسْخٌ وَقَذَفٌ فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ وَمَتٰی ذَالِکَ قَالَ اِذَا ظَھَرَتِ الْقِیْعَانُ وَالْمَعَازِفُ وَشُرِبَتِ الْخُمُوْرُ۔ (ترمذی کتاب الفتن ج٢،ص٤٤فاروقی کتب خانہ)
ترجمہ: حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا اس امت میں زمین میں دھنسنے ، شکلیں بگڑنے اور پتھر برسنے کا عذاب نازل ہوگا۔ کسی صحابی نے عرض کیا:اے اللہ کے رسولؐ! ایسا کب ہوگا؟ ارشاد فرمایا: جب ناچنے اور گانے والی عورتیں اور گانے باجے کا سامان ظاہر ہو جائے گا اور شرابیں اڑائی جائیں گی۔
فائدہ: آج موسیقار مرد اور رقاصہ عورتیں معاشرے کا قابل رشک طبقہ سمجھے جانے لگے ہیں۔ رقص و سرور اور مے نوشی کی محافل متنعم و مالدار طبقہ کی روایات بنتی جارہی ہیں اور یہ سب کچھ کھلے عام ہو رہا ہے جو یقینا عذابِ الہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔