فتویٰ نمبر:5084
سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
بہشتی زیور میں یہ مسئلہ لکھا ہے کہ اگر چار رکعت والی فرض نماز کا قعدہ اخیرہ بھول جائے اور پانچویں رکعت کے سجدے تک یاد نہ آئے تو ایک اور ملا کر چھ کرلے تو یہ نفل ہوجائیں گی اور سجدہ سہو بھی نہ کرے۔
سوال یہ ہے کہ چوتھی رکعت پر جو قعدہ چھوڑا ہے جو واجب تھا اس کے چھوڑنے سے سجدہ سہو واجب کیوں نہیں ہوگا؟
الجواب حامدا ومصلیا
اس صورت میں سجدہ سہو اس لیے لازم نہیں ہوگا کیونکہ سجدہ سہو کا مقصد حاصل نہیں ہورہا، کیونکہ سجدہ سہو کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ فرض میں جو نقصان پیدا ہوگیا ہے اس کی تلافی ہوجائے جبکہ یہاں تلافی ممکن نہیں رہی۔
جیسا کہ صاحب ہدایہ نے اس مسئلے کی وضاحت میں بیان فرمایا ہے” لان النقصان بالفساد لاینجبر بالسجود” یعنی آخری قعدہ چھوڑنے کی وجہ سے نماز فاسد ہوگئی جس کی تلافی سجدہ سہو سے ممکن نہیں۔
اور چونکہ اس نے پانچویں رکعت کا سجدہ کرلیا تھا اس لئے اس کی اس رکعت کو لغو ہونے سے بچانے کے لیے فرمایا گیا کہ ایک رکعت اور ملالے تاکہ یہ نفل بن جائے۔
وإن سہی عن القعدۃ الأخیرۃ حتی قام إلی الخامسۃ – إلی قولہ – وإن قید الخامسۃ بسجدۃ بطل فرضہ – إلی قولہ – وتحولت صلاتہ نفلاً … فیضم إلیہا رکعۃ سادسۃ۔ (ہدایۃ باب سجود السہو ۱؍۱۵۹، درمختار مع الشامي ۲؍۵۵۱ زکریا، ۲؍۸۵-۸۷ کراچی، البحر الرائق ۲؍۱۸۲-۱۸۲،)
فقط۔
واللہ سبحانہ اعلم
قمری تاریخ:26۔2۔1440ھ
عیسوی تاریخ: 2019۔10۔26
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
www.suffahpk.com
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:
https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A