تیس سالہ عورت جسے حیض نہ آئے اس کی عدت کاکیاحکم ہے

﴿ رجسٹر نمبر: ۱، فتویٰ نمبر: ۹۶﴾

سوال:- ایک خاتون کو 30 سال کی عمر میں طلاق ہو گئی، اسے حیض بند ہوئے چار سال ہو چکے ہیں،اس کی عدت کتنی ہو گی؟

بنت وقاص

میانوالی

جواب :- فقہ حنفی کی رو سے یہ عورت آئسہ ہونے تک انتظار کرے گی۔ لیکن اگر عورت کے فتنہ میں مبتلا ہونے کا خوف ہو تو ایسی عورت کے لیے متاخرین احناف اور اکابرمیں سے حکیم الامت حضرت تھانوی اور مفتی کفایت اللہ صاحب رحمہما اللہ تعالیٰ نے شدید ضرورت کی صورت میں مذہب مالکی پر فتوی دیا ہے کہ ایسی عورت ایک سال انتظار کرے، سال گزرنے پر اس کی عدت مکمل ہو جائے گی۔تاہم اس سے پہلے عورت کا علاج کروا کر حیض لانے کی کوشش ضرور کی جائے۔

(الفقہ الاسلامی وادلتہ:641/7)

“سنۃ کاملۃ لممتدہ الطھر التی لم یجئھا الحیض او جاءھا ثم انقطع ولم تبلغ سن الیأس “

(اصول افتاء وآدابہ:ص 202) 

“ان یکون فی المذھب فی سألۃ مخصوصۃ حرج شدید الایطاق, او حاجۃ واقعیۃ لا محیص عنھا,فیجوز ان یعمل بمذھب آخر دفعاًللحرج وانجازاً للحاجۃ. “۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اپنا تبصرہ بھیجیں