مجھے دریافت کرنا ہے کہ اگر دو رکعت والی نماز میں بھول کر تیسری رکعت شروع کر لیں یا تین رکعت والی نماز میں بھول کرچوتھی رکعت شروع کر لیں اور آخر میں یاد آنے پر یعنی سلام پھیرے سے پہلے یاد آنے پر سجدہ سہو کر لیں گے یہ تو واضح ہے۔لیکن اگر ہمیں زائد رکعت کے درمیان میں یاد آ جائے تب کیا کرنا چاہئے کیا اس رکعت کو مکمل کرنا چاہئے؟
الجواب باسم ملھم الصواب
اگر کوئی دو رکعت والی نماز میں بھول کر تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہو جائے یا تین رکعت والی نماز میں سلام پھیرنے کی بجاۓ چوتھی رکعت کے لئے کھڑا ہو جائے تو جب تک وہ چوتھی رکعت کا سجدہ نہ کر لے اور اسے یاد آجائے تو فورا قعدہ کی طرف لوٹ آئے اور سجدہ سہو کر کے نماز مکمل کر لے۔ لیکن اگر اس نےچوتھی رکعت کا سجدہ کر لیا تو اگر تیسری رکعت کے قعدہ میں بقدر تشہد بیٹھا تھا تو اب اس کے ساتھ ایک رکعت اور ملا کر پڑھ لے اور آخر میں سجدہ سہو کر لے ۔ اس طرح تین رکعت فرض/وتر اور دو رکعت نفل ہو جاۓ گی۔لیکن اگر وہ تیسری رکعت کے قعدہ میں نہیں بیٹھا تھا اور چوتھی رکعت کے لئے کھڑا ہو گیا اور سجدہ بھی کر لیا تو اس کے یہ فرض/وتر باطل ہو گئے ، ان کا اعادہ کرےاور چوتھی رکعت مکمل کر کے سلام پھیر لے ، یہ نفل ہو جائیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات:
1۔«رجل صلى الظهر خمسا وقعد في الرابعة قدر التشهد إن تذكر قبل أن يقيد الخامسة بالسجدة أنها الخامسة عاد إلى القعدة وسلم، كذا في المحيط ويسجد للسهو، كذا في السراج الوهاج وإن تذكر بعدما قيد الخامسة بالسجدة أنها الخامسة لا يعود إلى القعدة ولا يسلم بل يضيف إليها ركعة أخرى حتى يصير شفعا ويتشهد ويسلم، هكذا في المحيط»
(الفتاوى العالمكيريه=الفتاوى الهنديه 129/1)
2۔«(ولو سها عن القعود الاخير) كله أو بعضه (عاد) ويكفي كون كلا الجلستين قدر التشهد (ما لم يقيدها بسجدة) لان ما دون الركعة محل الرفض وسجد للسهو لتأخير القعود (وإن قيدها) بسجدة عامدا أو ناسيا أو ساهيا أو مخطئا (تحول فرضه نفلا برفعه)الدر المختار شرح تنوير الأبصار و جامع البحار۔ ص99
3۔«قُلْت: وَمُقْتَضَاهُ أَنَّهُ إذَا سَجَدَ لِلرَّابِعَةِ يُسَلِّمُ فَوْرًا وَلَا يَقْعُدُ لَهَا لِئَلَّا يَصِيرَ مُتَنَفِّلًا قَبْلَ الْمَغْرِبِ. وَقَدْ يُجَابُ بِمَا يُشِيرُ»(حاشيه ابن عابدين = ردالمختار ط الحبلي 86/2)
4۔«وحكم السهو في الفرض والنفل سواء، كذا في المحيط»(الفتاوى العالمگيريه= الفتاوى الهنديه 126/1)
واللہ اعلم بالصواب
15 جمادی الثانی 1440ھ
8 جنوری 2023ء
Load/Hide Comments