فتویٰ نمبر:714
سوال: عورت کا چہرہ پردے میں شامل نہیں تو پردہ کیوں کرتی ہیں ؟
جواب : شرعا چہرے کا پردہ لازم ہے عورت کا چہرہ مرکز نیت ہے جو فتنے سے خالی نہیں خصوصا جس زمانے میں دل اور نظر دونوں ناپاک ہوں ان سے عورت کو اپنی آبرو بچانا لازم ہے ۔ احرام میں عورت کو چہرہ ڈھکنا جائز نہیں لیکن فتنے کے پیش نظر پردے کا بھی یہی حکم ہے کہ جہاں تک ممکن ہو نامحرموں کی نظر چہرے پر نہ پڑنے نہ دیں ۔
قرآن پاک میں ارشاد باری تعالیٰ ہے : “يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُل لِّأَزْوَاجِكَ وَبَنَاتِكَ وَنِسَاءِ الْمُؤْمِنِينَ يُدْنِينَ عَلَيْهِنَّ مِن جَلَابِيبِهِنَّ “
” اے نبی اپنی بیویوں ، صاحبزادیوں اور مسلمانوں کی عورتوں سے کہہ دیجئے کہ وہ اپنے اوپر بڑی چادریں جھکا لیا کریں ۔ ( سورۃ احزاب :69)